جس ٹیکسی میں سفیر کی بیٹی پر تشدد ہوا، اس کی تلاش جاری ہے، تاہم دوسرے ٹیکسی ڈرائیور کو ٹریس کر لیا گیا ہے، اس ڈرائیور نے افغان سفیر کی بیٹی کی مدد کی تھی، وزیر داخلہ کا بیان

اسلام آباد(آئی این پی) وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی نے خود ٹیکسی ہائر کی تھی، یہ جمعہ کے دن کا واقعہ ہے، تاہم پہلے کسی سفیر کے اہل خانہ کا پرائیویٹ ٹیکسی میں جانے کا واقعہ پیش نہیں آیا،نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کے واقعے پر وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے بیان کے مطابق پہلی ٹیکسی میں اس پر تشدد ہوا تھا، تاہم قانونی کارروائی افغان سفیر کی بیٹی کے تحریری بیان پر کی جائے گی، ابھی انھوں نے کوئی تحریری بیان نہیں دیا،شیخ رشید نے کہا جس ٹیکسی میں سفیر کی بیٹی پر تشدد ہوا، اس کی تلاش جاری ہے، تاہم دوسرے ٹیکسی ڈرائیور کو ٹریس کر لیا گیا ہے، اس ڈرائیور نے افغان سفیر کی بیٹی کی مدد کی تھی، جس پر انھوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو 500روپے انعام بھی دیا،وزیر داخلہ نے بتایا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مطابق تشدد کرنے والا ٹیکسی ڈرائیور ایمبیسی کارڈ بھی لے گیا ہے، لڑکی کے پاس موبائل فون بھی نہیں تھا، پہلے بتایا گیا کہ ٹیکسی موبائل سے بک کرائی لیکن بعد میں پتا چلا کہ فون گھر پر تھا، پہلے کسی سفیر کے اہل خانہ کا پرائیویٹ ٹیکسی میں جانے کا واقعہ پیش نہیں آیا،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افسران کو بھیجا جا چکا ہے، اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، واقعے کا فی الحال کوئی دوسرا پہلو نظر نہیں آتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں