آزاد کشمیر الیکشن 21، پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کو بڑا دہچکا

راولپنڈی (پی این آئی) آزاد کشمیر کے عام انتخابات میں جہاں ایک طرف ن لیگ کی مرکزی قیادت انتخابی مہم کے میدان میں اتر چکی ہے اور تحریک انصاف کی مرکزی قیادت بھی میدان میں اترنے کو تیار ہے۔ ایسے حالات میں پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کو تب شدید دہچکا لگا جب بلاول بھٹوپرجوش انداز میں انتہائی کامیابی سے چلائی جانے والی انتخابی مہم کونا مکمل چھوڑ کر نجی دورے پر امریکہ روانہ ہو گئے۔ جنگ گروپ سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی فاروق اقدس نے اپنے تاز ترین تجزیے میں لکھا ہے کہ آزادکشمیر الیکشن کواب صرف11دن رہ گئےہیں،انتخابی سرگر میوں میں شدت آر ہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان بھی امکانی طور پر رواں ہفتے کے آخر میں دو یا تین جلسوں سے خطاب کریں گے۔فاروق اقدس نے لکھا ہے کہ عمران خان سے قبل شیخ رشید احمد بھی آزادکشمیر جائیں گے۔ انتخابی سرگرمیوں بالخصوص جلسوں اور جلوس کا جائزہ لیا جائے تو بلا شبہ مسلم لیگ( ن) سرفہرست دکھاتی دیتی ہے۔اس کی وجہ آزادکشمیر میں ان کی حمایت یافتہ حکومت نہیں بلکہ خود مریم نواز ہیں جو خاتون ہونے کے باوجود انتہائی پرجوش اور پراعتماد انداز میں انتھک انتخابی مہم چلارہی ہیں۔آزادکشمیر کے انتخابی اجتماعات میں انہیں اتنا تجربہ ضرور ہوگیا ہے کہ پاکستان میں ہونیوالے آئندہ عام انتخابات میں وہ اپنی جماعت کی کامیابی کیلئے انتہائی بھرپور اور موثر کردار ادا کرینگی۔کہا جاسکتا ہے کہ بینظیر بھٹو کے بعد وہ دوسری خاتون سیاستدان ہونگی جو ملکی سطح پر اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے سامنے آئیں گی۔فاروق اقدس لکھتے ہیں کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ابھی تک بحیثیت نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے ہی انتخابی مہم چلائی ہے جبکہ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر اپنے پاکستانی ہم منصب کے منتظر ہونگے۔اس امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا کہ میاں شہباز شریف بھی اتنخابی مہم کے آخری مرحلے میں ’’ جوش خطابت‘‘ کا مظاہرہ کریں۔دوسری طرف پیپلز پارٹی ہے، بلاول بھٹو نے آزادکشمیر میں جیالوں کو سیاسی طور پر’’ چارج‘‘ کر دیا تھا اور پیپلزپارٹی انتخابی ماحول کا سرگرم حصہ نظر آرہی تھی لیکن انتخابی مہم ادھوری چھوڑ کر ان کی امریکہ روانگی نے آزادکشمیر میں پاکستان پیپلزپارٹی کی ’’ انتخابی مقبولیت‘‘ کے تسلسل کو خاصا نقصان پہنچایا ہے اور پُرجوش کارکن بھی قدرے مایوس اور بددل ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کی امریکہ روانگی کے بعد آزادکشمیر میں کوئی قابل ذکر انتخابی سرگرمی سامنے نہیں آئی۔پیپلزپارٹی کی جانب سے اعلان تو یہی کیا گیا تھا کہ ان کی عدم موجودگی بینظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو انتخابی مہم سنبھال لیں گی لیکن اس اعلان کی عملی شکل ابھی تک سامنے نہیں آئی۔بلاول بھٹو امریکہ سے واپسی پر انتخابی مہم میں شرکت کرتے ہیں تو انہیں ازسرنو جدوجہد کرنی پڑے گی۔بلاول بھٹو کی اچانک ہی امریکہ روانگی کے بارے میں وجوہات کی کوئی تفصیلی اور واضح وجہ سامنے نہیں آسکی پہلے پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ امریکی منتظمین کی جانب سے ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کیلئے امریکہ گئے ہیں لیکن ابھی تک کی ایسی مصروفیت کے حوالے سے ان کی کوئی خبر یا تصویر منظر عام پر نہیں آئی جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ امریکہ میں قیام کے دوران بعض امریکی سنیٹرز سے بھی ملاقاتیں کرینگے ۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں