اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں فئیر الیکشن نہیں ہونے جا رہا۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن وقتی معاملہ ہے۔26 جولائی کو ن لیگ اور پی پی کا بیانیہ کم و بیش ایک ہی گا۔آزاد کشمیر میں وفاقی حکومت اثرانداز ہو رہی ہے۔فیٹف پر قانونی سازی کے وقت اسٹیبلشمنٹ نے اپوزیشن سے رابطہ کیا اور کہا یہ قومی مفاد میں قانوی سازی ہے۔حکومت نے فارق ایچ نائیک کو کہا کہ نیب کے متعلق بریف کریں ہم سمجھنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے 30 پوائنٹس پر ان کو بریف کیا۔15/16 پر یہ خود مانے درست کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کل فائنل کریں گے۔راناثناء اللہ نے مزید کہا کہ اگلے دن واپس آئے تو شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری بات سنیں، مجھے کہنے لگے ایک تو میاں صاحبان کو میرا سلام کہنا۔دوسرا انہوں نے کہا یار سارے مان رہے ہیں ایک وہ نہیں مان رہا۔میں نے کہا اسےمنائیں۔مذاکرات کا اسے کیسے پتہ چل گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شہزاد اکبر اس کا ایجنٹ ہے اس نے جا کر سب بتادیا۔قبل ازیں راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے لوگوں کے رابطے ہیں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفاہمت ہو یا مزاحمت مقصد ایک ہے،اور مقصد یہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو اور سویلین بالادستی کا ہے۔ہمارا مقصد یہ ہے کہ ملک میں صاف اور شفاف الیکشن ہوں۔ ہمارا یہ یقین ہے کہ جب تک ملک میں صاف شفاف الیکشن نہ ہوں تب تک سیاسی استحکام نہیں آ سکتا۔اور سیاسی استحکام کے بغیر کوئی قوم اور ملک آگے نہیں بڑھ سکتا اور نہ ہی اکانومی بہتر ہو سکتی ہے،جب ملک میں شفاف الیکشن ہوں تو ہی ترقی ہو گی۔اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بحال ہونے کے سوال کے جواب میں لیگی رہنما نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے نہ گرم جوشی ہے جہ سرد مہری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں