اسلام آباد (پی این آئی) آئی ایم ایف نے جی20 ممالک سے ترقی پذیر ممالک کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ کردیا، غریب اور ترقی پذیر ممالک کا قرضہ معاف کرکے معاشی استحکام میں مدد کرنا ہوگی، غریب ممالک کی ویکسین تک رسائی میں بھی کردار ادا کیا جائے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹلینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی ممالک کو چاہیے کہ غریب اور ترقی پذیر ممالک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے مدد کریں، ترقی پذیر اور غریب ممالک کے قرضے معاف کردیے جائیں۔تاکہ وہاں پر معاشی استحکام کا حصول ممکن ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف کورونا وباء اور دوسری طرف معیشت کی تباہی نے غریب ممالک کو دوہرے بحران میں مبتلا کر رکھا ہے۔امیر ممالک کو چاہیے کہ موجودہ صورتحال میں ترقی پذیرممالک کے قرضے معاف کردیے جائیں اور ترقی پذیر غریب ممالک کی ویکسین تک رسائی اور معاشی بحران سے نکالنے میں کردار ادا کیا جائے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 37 ہزار 997ارب 70کروڑ روپے پر پہنچ گئے ۔ موجودہ حکومت کے ابتدائی33ماہ میں وفاقی حکومت کے قرضوں میں13ہزار 265ارب 80 کروڑ روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔اسٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق مئی 2021 تک وفاقی حکومت کے قرضے ریکارڈ 37ہزار 997ارب 70کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ صرف مئی کے مہینے میں قرضوں میں 919 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس میں اندرونی قرضہ 720 ارب روپے اور غیر ملکی قرضہ 199 ارب روپے بڑھا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی ملکی قرضے 26 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے جبکہ غیر ملکی قرضے 11 ہزار 931 ارب 90 کروڑ روپے ہوگئے ہیں۔ دستاویز کے مطابق موجودہ دور حکومت میں اندرونی قرضے میں 9 ہزار 275 ارب روپے اور بیرونی قرضے میں 3 ہزار 990 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ دستاویز کے مطابق اگست 2018 میں وفاقی حکومت کے مجموعی قرضے 24 ہزار 732 ارب روپے تھے جس میں بیرونی قرضے 7 ہزار 942 ارب روپے اور اندرونی قرضے 16 ہزار 790 ارب روپے تھے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں