بڑی مغربی طاقت نے افغان طالبان کو افغان جنگ کا فاتح قرار دیدیا

لندن/کابل (پی این آئی) طالبان نے 24 گھنٹے کے دوران افغانستان کے مزید 13 اضلاع پر قبضہ کر لیاجبکہ سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 300طالبان مارے گئے،دوسری جانب سابق برطانوی آرمی چیف نے افغان طالبان کو افغان جنگ کا فاتح قرار دیتے ہوئے افغانستان میں بین الاقوامی فوجی آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 300طالبان مارے گئے۔صوبہ ہلمند میں رات کے تیسرے پہر میں فضائی حملوں سمیت زمینی فوج کے حملوں میں سیکڑوں طالبان ہلاک کرنے کا دعوی کیاگیا۔یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکا کی فراہم کردہ فضائی مدد کے بغیر افغان فورسز کو مزید جدوجہد کرنی پڑے گی۔ہلمند کی صوبائی کونسل کے ایک رکن عطا اللہ افغان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں افغان فضائیہ نے طالبان کے ٹھکانوں کے خلاف اپنے فضائی حملے تیز کردیے ہیں اور باغیوں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔دوسری جانب طالبان نے حکومت کے دعوئوں کو مسترد کردیا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ہم منصف افغان صدر اشرف غنی سے کہا تھا کہ افغان باشندوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اب ان کی ذمہ داری امریکی فوج کے انخلا کے بعد اس کے اثرات سے نمٹنا ہے۔اس حوالے سے کابل کے ایک رہائشی نے کہا کہ افغانستان میں تاریخ ایک مرتبہ پھر دوہرائی جاری ہے، امریکی بھی وہی کر رہے ہیں جو روسیوں نے کیا تھا، وہ جنگ کو ختم کیے بغیر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہمارا ملک ایک اور خانہ جنگی کے دھانے پر ہے کیونکہ طالبان نے اپنے حملے تیز کردیے ہیں اور امریکی وہاں سے نکل رہے ہیں۔دوسری جانب سابق برطانوی آرمی چیف نے افغان طالبان کو افغان جنگ کا فاتح قرار دیتے ہوئے افغانستان میں بین الاقوامی فوجی آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو امن اور بہتر زندگی دینے گئے تھے، وہاں اب مسلح طالبان غالب ہیں۔واضح رہے کہ افغان طالبان نے اتحادی افواج کی 700 سے زائد گاڑیوں اور گولا بارود پر قبضہ کرلیا۔ فوجی انخلا کے بعد افغان شہریوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں