اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) بگرام ایئربیس 2001ءسے امریکہ کے زیر قبضہ تھا جسے امریکی فوجیوں نے افغان حکام کو بتائے بغیر خالی کر دیا ، مقامی افغانیوں نے موقع ملتے ہی ائیر پر دھاوا بول دیااور سب کچھ لوٹ لیا ۔ تفصیلات کے مطابق 2012ءمیں افغان جنگ کے دوران بگرام ایئربیس پر ایک لاکھ سے زائد امریکی و نیٹو فوجی موجود تھےجس اب امریکی فوجیوں کی جانب سے خالی کر دیا گیا ہے ،مقامی افراد کو ائیر بیس خالی ملتے ہ انہوں نے دھاوا بول دیا اور امریکی فوجیوں کے زیر استعمال تمام اشیاء لوٹ لیں ۔ دوسری جانب افغانستان میں طالبان نے امریکی فورسز کے چھوڑے گئے ساز و سامان اور گولہ بارود پر قبضہ کرلیا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبان نے امریکی افواج کی واپسی کے بعد چھوڑی گئی فورسز کی گاڑیوں اور بکتر بند گاڑیوں پر قبضہ کرلیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر افغان طالبان کی کچھ تصاویر سامنے آنے کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طالبان نے گزشتہ ماہ جون میں 700 فوجی گاڑیوں کو قبضے میں لیا ہے جنہیں اب طالبان اپنی کارروائیوں کے لیے استعمال کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے افغان فورسز کے بھی متعدد ہتھیار قبضے میں لے رکھے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کا بتاناہے کہ 30 جون تک کی جانیوالی تحقیقات میں یہ شواہد سامنے آئے کہ طالبان نے 715 عام گاڑیوں کو بھی تحویل میں لیا ہے جب کہ اس کے علاوہ بھی متعدد سازو سامان اور گولہ بارود قبضے میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں جن کی طالبان نے فی الحال کوئی تصاویر یا ویڈیوز جاری نہیں کی ہیں۔اس حوالے سے طالبان کی مشتبہ تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افغان طالبان ٹرکوں، توپوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ موجود ہیں۔امریکی اور اتحاد افواج کے انخلا کے نتیجے میں گزشتہ روز امریکی فوج نے بگرام ائیربیس کو 20 سال بعد خالی کیا ہے جو اب باضابطہ افغان حکومت کے حوالے کردیا گیا ہے۔افغان حکام کے مطابق بگرام ائیربیس القاعدہ کے خلاف امریکی جنگ کا مرکز تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں