بھارت کا کوویڈ19کی نئی قسم ڈیلٹاپلس کیخلاف دیسی ویکسینز کی افادیت کی تحقیق کرنے کا فیصلہ

نئی دہلی(شِنہوا)بھارت میں صحت کے اعلی تحقیقاتی ادارے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ویرولوجی (این آئی وی)نے نوول کرونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا پلس کیخلاف بھارتی ویکسینز کی افادیت جانچنے کیلئے ایک تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مقامی میڈیا نے جمعرات کے روز بتایا کہ بھارت کی ریاستوں مہاراشٹر، کیرالہ اور مدھیاپردیش میں بدھ تک کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا پلس سے متاثرہ تقریبا 40 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ڈیلٹا پلس وائرس بھارت میں اس سے قبل سامنے آنیوالی وائرس کی ڈیلٹا قسم کا ایک منفرد ورژن ہے ، جسے انتہائی متعدی اور تیزی سے پھیلنے والا سمجھا جاتا ہے۔مقامی میڈیا نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ویرولوجی کے” زیادہ سے زیادہ روک تھام کے مرکز “کے سربراہ ڈاکٹر پراگیا یادو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سامنے آنیوالی وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا پلس سے منتقلی میں اضافہ ، پھیپھڑوں کے خلیوں کو زیادہ جوڑے رکھنے اور مونوکلونل اینٹی باڈی علاج کیخلاف مزاحمت میں اضافہ ممکن ہے۔اس منظرنامے کو دیکھتے ہوئے ڈیلٹا پلس قسم تشویش کا باعث بن سکتی ہے اور متاثرہ علاقوں میں منتقلی کو کم کرنے کیلئے اعلی سطح پر نگرانی اور روک تھام کے اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔یادو کے مطابق متعلقہ تحقیق کو جلد شروع کرنے کیلئے نمونہ جات جمع کر لیے گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں