لاہور(پی این آئی)صوبائی وزیر مراد راس کا ایجوکیشن کی کٹ موشن پر ایوان میں اظہار خیال ۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ دس سال ان کی حکومت رہی انہیں کے کاموں کے بارے میں بتاوں گا۔اپنے بچوں کے بارے میں صفر اور باہر کی دنیا کے لوگوں کو اپروچ کیا گیا۔آنکھ بند کرکے تعلیمی اداروں کو بیرون ممالک کے افراد کے سپرد کر دیا۔پیف پروگرام کو ہماری حکومت 19 ارب روپے دے دئیے ہیں۔ہم نے 26 لاکھ بچوں کو بے فارم کے ذریعے نشاندی دہی کی یے۔پیف کے ذریعے جعلی سٹوڈنٹس کو بھرتی کیا گیا۔ پیف کے ذریعے جو مافیا تھا اسے تکلیف ہو رہی ہے۔ہم نے تعلیم گھر کھولا ایک لاکھ بیس یزار ٹیچرز رجسٹرڈ کیے1200 پہلے سکول اپ گریڈیشن کیے سات ہزار مزید سکول اپ گریڈیشن کرنے جا رہے ہیں۔ان کے طریقے کار پہ جاتے تو 95 ارب روپے نہ بچا سکتے۔ایک شہر کیلئے ٹرین چلائی جس پر 2 سو 95 ارب روپے لگائے گئے۔ایلمنٹری سکولز میں شام کے اوقات میں کلاسز کا آغاز کرنے جا ریے ہیں۔سات لاکھ 34 ہزار بچے بے فارم کے ساتھ سکولز میں واپس لے آئیں ہیں۔پانچ کے ایگزایم میں بچوں کو ٹیچرز چیٹنگ کروا ریے تھے۔بچوں کو دس سال کی عمر میں نقل سیکھائی جا رہی تھی۔جس کی وجہ سے ہم نے پانچویں کے بورڈ کے ایگزائم کو ختم کیا ہے۔آگے ہم آٹھویں کے بورڈ کے ایگزائم کو ختم کرنے جا ریے ہیں۔ اپوزیشن نے کے دور میں سکول ایجوکیشن میں ویڈیو کال کا نظام نہیں تھا ایک ٹیچرز کے ٹرانسفر کیلئے ڈیرھ لاکھ تک رشوت لی جاتی تھی ای ٹرانسفر کے ذریعے ہم نے ٹیچرز کے ٹرانسفر کو آسان بنایازیرو پیسے سے ای ٹرانسفر ایپ تیار کی ہے۔آج ٹیچر گھر بیٹھ کر اپنے ٹرانسفر،ریٹائرمنٹ،اے سی آر کیلئے آن لائن اپلائی کر سکتا ہے۔گذشتہ دس سالوں میں اپوزیشن نے کیوں کام نہیں کیاہم نے 2000 سکولز میں کلاس روم بنائے ہیں۔400 سو ای لائبرییز ہم نے بنائی ہیں۔پانچ سال بعد جب ہم چھوڑ کر جائیں گئے سارا سسٹم موبائل فونز پر ہوگا۔۔ن لیگ والے چاہتے ہیں عوام کو جاہل ریے آگے نہ بڑھیں اور انہیں ووٹ ڈالتے رہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں