امریکا کیسے یہ توقع کر سکتا ہے کہ پاکستان سے بات چیت کے بغیر افغانستان سے اسکی واپسی مثبت ہوگی؟ امریکی سینیٹرنے صدر جوبائیڈن کو وزیراعظم عمران خان سے رابطے کا مشورہ دیدیا

اسلام آباد ( آئی این پی ) امریکہ میں ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے معروف امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے کہا ہے کہ امریکا کا افغانستان سے تمام افواج نکالنے اور اس حوالے سے پاکستان سے رابطہ نہ کرنے فیصلہ بہت بڑی تباہی کا پیش خیمہ ہوگااور یہاں تک کہ یہ عراق جنگ میں کی جانے والی امریکی و اتحادی افواج کی غلطی سے بھی بڑی غلطی ہوگی۔منگل کو ا مریکا کے ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے معروف امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنے بیان میں کہا کہ کا انہیں یہ سن کر شدید حیرت ہوئی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ابھی تک امریکا ،پاکستان تعلقات اور افغانستان کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے رابطہ نہیں کیا ہے اورامریکا کیسے یہ توقع کر سکتا ہے کہ پاکستان سے بات چیت کے بغیر افغانستان سے اسکی واپسی مثبت ہوگی۔انھوں نے کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ کو واضح طور پر یہ لگتا ہے کہ افغانستان میں امریکا کے مسائل حل ہوچکے ہیں۔سینٹر لنزے گراہم نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ افغانستان سے تمام افواج نکالنے اور اس حوالے سے پاکستان سے رابطہ نہ کرنے کا جوبائیڈن انتظامیہ کا فیصلہ بہت بڑی تباہی کا پیش خیمہ ہوگااور یہاں تک کہ یہ عراق جنگ میں کی جانے والی غلطی سے بھی بڑی غلطی ہوگی۔(م،ا)

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں