سرکاری ملازمین کی پریشانی ختم، تحریک انصاف حکومت نے بھی تنخواہوں میں25فیصد اضافے کی تجویز دیدی

پشاور (پی این آئی) خیبر پختون خوا حکومت کی صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ پیش کرنی کی تیاری، ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد اضافے کی تجویز، مزدوروں کی کم از کم اجرت 21000 کرنے کا امکان۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کی حکومت نے اپنی آمدن وسائل سے 75 ارب تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال کے اختتام تک صوبے کو 53 ارب کی آمدنی حاصل ہوگی۔اے آر وائی نیوز کے مطابق 18 جون کو خیبر پختون خوا حکومت کا بجٹ 2021-22 پیش کیا جا رہا ہے، جس میں ترقیاتی بجٹ 350 ارب سے زائد رہنے کا امکان ہے، یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہوگا۔ گریڈ 19 سے نیچے گریڈز کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد اضافہ کیا جائے گا، اور مزدوروں کی کم از کم اجرت 21000 کرنے کا امکان ہے۔بجٹ میں آٹے پر سبسڈی دی جائے گی، جگر کی پیوندکاری بھی صحت پلس کارڈ میں شامل کی جائے گی، جب کہ صحت کارڈ کا دائرہ کار ضم اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے نجی سیکٹر کو مراعات دی جائیں گی، نجی سرمایہ کاروں کو سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی، تمام اضلاع میں خواتین، بزرگوں اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔ پنشن اور سرکاری ملازمین کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا فیصلہ کیا گیا ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل اہم ترین جاری منصوبے بھی مکمل کیے جائیں گے، صحت اور تعلیم کے جاری تمام منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں گے۔اضلاع کے مابین منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی میں پایا جانے والا تضاد ختم کیا جائے گا، اگلے مالی سال کے پروگرام میں صرف 2 نئی اسکیمیں شامل کی جائیں گی، جب کہ اضلاع کے ترقیاتی پروگرامز پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ نئے اساتذہ کی بھرتیاں کی جائیں گی، 80 فی صد سے زائد نمبر حاصل کرنے والی طالبات کو وظائف دیے جائیں گے۔ ریسکیو 1122 کا دائرہ کار تحصیلوں کی سطح تک بڑھایا جائے گا، ادارے کے لیے نئی ایمبولینسز کی خریداری کے لیے فنڈز بھی مختص کیے جائیں گے۔سرکاری حکام کے مطابق سفارش کی گئی کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط تک بلدیاتی انتخابات کے لیے وقت سازگار ہوگا، ضم شدہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات علیحدہ کروائے جائیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ سے پیوستہ روز پنجاب حکومت نے مالی سال 22-2021ء کا بجٹ پیش کیا تھا۔ 2653 ارب کا ٹیکس فری بجٹ پنجاب اسمبلی میں گذشتہ روز پیش کیا گیا جبکہ صوبائی محصولات کے لیے 405 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا، اس کے علاوہ تنخواہ، پنشن میں10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔سرکاری ملازمین کی پریشانی ختم ، تحریک انصاف حکومت نے بھی تنخواہوں میں25فیصد اضافے کی تجویز دیدی

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں