واحد صوبہ جہاں مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 25ہزار مقرر کر دی گئی

کراچی ( پی این آئی) سندھ کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20فیصد اضافے کی منظوری دے دی ، مزدور کی کم سے کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے مقرر کردی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ حکومت بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگارہی ، سندھ کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے جب کہ صوبے میں مزدور کی کم سے کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے سندھ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 کی بجائے 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا تھا ، پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد کا اضافہ مذاق ہے، تنخواہوں میں اتنا ہی اضافہ کریں جتنا مہنگائی میں اضافہ کیا، سندھ میں کم سے کم اجرت 25 ہزار روپے جبکہ صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کریں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ 22-2021ء کو عوام پر معاشی حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور غربت تاریخی ہے، بجٹ کیسے عوامی ہو سکتا ہے ، اس وقت ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور غربت تاریخی ہے، بجٹ کیسے عوامی ہو سکتا ہے ، جب پی ٹی آئی بجٹ پیش کر رہی تھی تو سرکاری ملازمین مہنگائی کی دہائیاں دے رہے تھے، سال بدل گیا مگر عوام کے حالات نہ بدلے۔علاوہ ازیں سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پروموشن کورونا ویکسی نیشن سے مشروط کردی گئی ، وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کہتے ہیں کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پروموشن کورونا ویکسین کے بعد ملے گی، جو شہری ویکسین نہیں لگوائے گا اس کی موبائل سم بندکردی جائےگی ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوانے کے حوالے سے آگاہی مہم کے پروگرام بنا رہے ہیں، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف قانون سازی کررہے ہیں ، بغیر ویکسین کے سرٹیفکیٹ اجرا کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے تمام ملازمین کو ویکسین لگوانے کا پابند کردیا ہے ، کیوں کہ کورونا وباء سے بچنے کے لیے ویکسین اہم ترین ہتھیار ہے ، اسی بناء پر سندھ حکومت کی کوشش ہے ویکسین ہر شہری کو لگے، جس کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت ویکسین کے لیے سہولت فراہم کررہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں