لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حکومت کی غیبی مدد نہ ہوئی تو بجٹ پاس کرنا آسان نہیں ہوگا، حکومت کے پاس قبل ازوقت انتخابات کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں، عمران خان خود اسمبلی تحلیل کریں گے۔ انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد رازداری کا معاملہ ہوتا ہے۔حکومت کے پاس قبل ازوقت انتخابات کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں۔ عمران خان خود اسمبلی تحلیل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیبی مدد نہ ہوئی تو بجٹ پاس کرنا آسان نہیں ہوگا۔ ہم جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے اپنی بات کرتے ہیں۔ ہمارا مقصد یہ ثابت کرنا ہےکہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی وفاقی بجٹ کی مخالف کی بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے ایک سلیکٹڈ بجٹ بنایا جسے کسی طور قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے قومی اقتصادی کونسل کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت و تعلیم کے لئے مزید فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں شعبہ صحت کے لئے صرف 30 ارب روپے مختص کرنا عوام کو کورونا وائرس کی وبا کے حوالے کردینے کے مترادف ہے، صحت کے لئے بجٹ میں صرف 3.3 فیصد فنڈز مختص کرکے پی ٹی آئی حکومت نے واضح کردیا کہ عوام کی صحت ان کی اولین ترجیح نہیں ہے۔پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو خوش کرنے کے لئے بجٹ میں 68 ارب روپے اور وبا سے بچاؤ کے لئے صرف پانچ ارب روپے کے فنڈز رکھنا عوام دشمنی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تعلیم کے لئے بجٹ میں صرف 5.5 فیصد فنڈز مختص کرکے عمران خان نے قوم کے مستقبل کے ساتھ ایک مذاق کیا ہے۔ اگر سڑکیں بنانے سے ملک ترقی نہیں کرتے تو اپنی حکومت کے آخری سے پہلے ترقیاتی بجٹ میں 38 فیصد کا اضافہ کیوں کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں