اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان نے قدرتی ماحول کے تحفظ و بحالی کے لئے جاری اپنے بڑے منصوبوں کی کامیابی کے ساتھ ساتھ ماحولیات کی ترقی کے لئے نئے انقلابی اقدامات کا بھی آغاز کر دیا۔ اقوام متحدہ کی دہائی برائے بحالی ایکو سسٹم کے آغاز اور ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے پاکستان کی جانب سے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت پہلے ایک ارب درخت لگانے کا ہدف مکمل، 10 لاکھ ہیکٹرز رقبہ پر جنگلات کی بحالی کا بون چیلنج عبور، 15 نئے زمینی نیشنل پارکس کے بعد دو سمندری نیشنل پارکس متعارف کرانے، ریچارج پاکستان منصوبہ شروع کرنے اور ماحولیاتی منصوبوں کے لئے فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے گرین بانڈ جاری اور بلیو بانڈ کی بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ گرین روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے اعلانات کیے۔وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ کچھ ممالک کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو یہ پیشکش کی گئی ہے کہ ہم پاکستان کا قرضہ معاف کر دیں گے اگر آپ کی حکومت ماحول دوست منصوبوں پر اس طرح محنت کرتی رہے گی ۔ انکا کہنا تھا کہ انسان کے بس میں ہر چیز ہے وہ آسانی کیساتھ اپنا گول اچیو کر سکتا ہے ،سات، آٹھ ماہ قبل ہمارے پاس ایک آرگنائزیشن کی جانب سے پرپوزل آیا جس میں کہا گیا کہ ہم ایک نئے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس کو ’نیچر بانڈ ‘ کہا جاتا ہے۔اس منصوبے کا فریم ورک یہ ہے کہ جن ممالک پر قرضے چڑھے ہوئے ہیں،اگر وہ ماحولیات کے اوپر کوئی کارگردگی دکھا سکتے ہیں تو پھر ہم ان ممالک سے بات کر سکتے ہیں جنہوں نے قرضہ دیا ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ دنیا کے مختلف ممالک کی اعلیٰ حکومتی شخصیات کے علاوہ عالمی اداروں کے سربراہان و نمائندوں نے بھی ورچوئل طور پر تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزرا، ارکان پارلیمنٹ، غیر ملکی سفارتکار، ماحولیات کے شعبہ کے ماہرین اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی پاکستان کے لئے بڑا اعزاز ہے، اس کے ساتھ نہ صرف قدرتی ماحول کے تحفظ کے معاملے پر عالمی توجہ مرکوز ہوئی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی دہائی برائے بحالی ایکو سسٹم کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے پاس اب فطرت کے ساتھ تصادم کو ترک کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، موسمیاتی تبدیلی، آلودگی اور حیاتیاتی تنوع کو نقصان جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے قدرتی ماحول کے ساتھ دوستانہ طرز عمل اختیار کرنا ہوگا۔امین اسلم نے کہا کہ اگلے دس سال اس حوالے سے بہت اہم ہیں، آج ہم جو راستہ اختیار کریں گے وہ آئندہ صدی کی سمت اور ماحولیاتی پائیداریت کا تعین کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فطرت کے ساتھ تعلق کو بحال کرنے کی کوششوں میں پہلے ہی مسائل کے قدرت پر مبنی طریقوں کے ذریعے حل کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔ ہم فطرت کے ساتھ امن کے خواہاں ہیں۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ ہماری حکمت کی دو جہتیں ہیں جن میں قدرتی ماحول کا تحفظ اور گرین ملازمتیں پیدا کرنا شامل ہے۔ ہمارے ماحولیاتی منصوبوں سے اب تک 85 ہزار گرین ملازمتیں پیدا کی جا چکی ہیں جبکہ اس سال دو لاکھ مزید گرین ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے اور دنیا کے پائیدار مستقبل کے لئے ماحولیات کے شعبہ میں آگے بڑھنے کا عزم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت پہلے ایک ارب درخت لگانے کا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا ہے جبکہ 9 ارب مزید درخت لگانے کے لئے پر عزم ہے۔ آج ہم بون چیلنج کے تحت رضاکارانہ طور پر 10 لاکھ ہیکٹرز رقبہ پر جنگلات کی بحالی کا اعلان کرتے ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ہم نے پروٹیکٹڈ ایریاز کے پروگرام کو زمینی علاقوں سے وسعت دیتے ہوئے آبی حیات کے تحفظ کے لئے سمندری علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔ گزشتہ 12 ماہ کے دوران ہم نے 15 نئے نیشنل پارکس متعارف کروائے ہیں جبکہ ان میں دو نئے سمندری نیشنل پارکس کا اضافہ کیا جائے گا۔ہم اس سال بلوچستان میں زیارت کے مقام پر پہلی نیشنل پارکس اکیڈمی کے قیام کا بھی اعلان کرتے ہیں جس کی بدولت 5 ہزار نوجوانوں کو گرین ملازمتیں مہیا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ریچارج پاکستان منصوبہ ایک انقلابی اقدام ثابت ہو گا جس کے نتیجے میں بحران کو موقع میں تبدیل کیا جا سکے گا۔ اس کے تحت سیلابی پانی کو انحطاط پذیر آب گاہوں کی بحالی کے لئے ذخیرہ کیا جائے گا، اس کے نتیجے میں زیر زمین پانی کی سطح میں بھی بہتری آئے گی۔ اس اقدام کے تحت ہم اس سال دو پائلٹ منصوبوں کے لئے ایک ارب روپے خرچ کریں گے۔ ہمارے یہ عملی اقدامات حقیقت میں قدرتی ماحول کی بحالی کی کوششوں کے عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی منصوبوں کے لئے فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے نئے راستے کھولنے کے لئے بھی پر عزم ہے، اس سلسلے میں گزشتہ ہفتے 500 ملین ڈالر کا پہلا گرین بانڈ جاری کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح بلیو بانڈ کی بنیاد رکھنے کے لئے ہم نے بلیو کاربن کی جانچ بھی مکمل کرلی ہے۔ اس کے علاوہ ہم نیچر پرفارمینس سے منسلک ڈیٹ ریلیف کے لئے دنیا کے پہلے نیچر بانڈ کے پائلٹ کے عمل کا حصہ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئیں سب مل کر ایکو سسٹم کی بحالی اور قدرتی توازن کے لئے کام کریں، اب وقت آگیا ہے کہ فطرت پر اعتماد کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں