اسلام آباد(پی این آئی)پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کو جمعہ کی شب کے پی کے ضلع کوہاٹ سے پولیس نے گرفتار کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات منظور پشتین اپنے ساتھیوں کےہمراہ ایک دھرنے میں شرکت کیلئے جارہے تھے انہیں کوہاٹ کی مقامی پولیس نے گرفتار کر لیا ۔ جانی خیل کے علاقے میں ایک مقامی شخص کے مبینہ قتل کے خلاف دھرنا دیا جا رہا ہے جس میں شرکت کیلئے منظور پشتین روانہ ہوئے انہیں راستے میں پولیس نے روکا جب انہوں نے بات نہیں مانی تو پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا ۔ اس پر محسن دواڑ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہاں پر حق کیلئے آواز اٹھانا جرم نہیں ۔پی ٹی ایم مرکزی کمیٹی نے کہا ہے کہ پی ٹی ایم پر کریک ڈاون میں سینکڑوں کارکنوں کی ناروا گرفتاری کے بعد پی ٹی ایم سربراہ منظور احمد پشتین کی گرفتاری انتہائی افسوسناک عمل ہیں مشر منظور احمد پشتین کو پوری طور رہا کیا جائے اگر صبح تک رہا نہ کیا گیا تو دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرئے کیے جائینگے۔ پی ٹی ایم کے رہنمائوں اور کارکنان رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ دوسری جانب انسداددہشتگردی عدالت نے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف عوام کو اکسانے اور نازیبا زبان استعمال کرنے کے مقدمے میں نامزد علی وزیر اور پی ٹی ایم کے دیگر رہنماؤں کے خلاف کیس جیل میں چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ زرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف عوام کو اکسانے اور نازیبا زبان استعمال کرنے کے مقدمے میں نامزد رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور دیگر کے خلاف درج مقدمات سینٹرل جیل میں قائم انسداددہشت گردی کلفٹن کے بجائے جیل میں قائم انسداد دہشت گردی میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق کیس میںملزمان کو اے ٹی سی کلفٹن پیش کرنے کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے، اس لیے مقدمہ جیل میں قائم عدالت میں چلایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں