کراچی(آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ نے ارسا کی سندھ سے پانی پر زیادتی ، سندھ میں پانی کی شدید کمی اور بجلی،گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف 3 جون سے 15 جون تک سندھ بھر میں ضلعی سطح پر بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے اور سندھ کے احتجاج کا نوٹس نہ لینے کی صورت میں کموں شہید پر دھرنا دینے کی دھمکی دے دی ہے۔ یہ اعلان پی پی پہ سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے پی پی پی سندھ ایگزیکیوٹو کے اجلاس کے بعد صوبائی وزیر آبپاشی وقار مھدی، عاجز دھامراہ کے ھمراہ سندھ اسمبلی میں میڈیا کارنر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ وفاقی حکومت اور ارسا کی زیادتیوں پر خاموش نہیں بیٹھیگی اور سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کے 3 جون کو لاڑکانہ 5 جون کو حیدرآباد کے 5 اضلاع کیجانب سے اور 7 جون کو میرپورخاص, 9جون سکھر،11 جون کو شھید بینظیر آباد 13 جون کو حیدرآباد کے بقیہ 5 اضلاع اور 15 جون کو کراچی میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے اجلاس میں سندھ میں پانی کی شدید کمی، بجلی و گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ، مھنگائی بے روزگاری پر تشویش کا اظھار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کے سندھ میں پانی کے بدترین بحران کی وجہ سے زراعت کے کو اربوں روپے کا نقصان۔ ہو رہا اور سندھ میں پانی کی 40 فیصد کمی ہے اور ارسا پی ٹی آئی وفاقی حکومت کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہی ہے۔ نثار کھوڑو نے مزید کہا کے چشما جھلم لنک کینال اور ٹی پی کینال مسلسل غیر قانونی بھائے جا رہے ہیں جبکے 1970ع کے معاہدہ کے تحت چشمہ کینال اس وقت بھایا جائے گا جب صوبے کی پانی ضروریات پوری ہونگی مگر سندھ ٹیل پر ہونے جے باجود نہ سندھ کو اپنے حصے کا پانی دینے کے بجائے یہ کینال غیر آئینی بھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کے تونسا بیراج سے لے کر گڈو بیراج تک غیر قانونی پمپنگ مشینیں لگا کر سندھ کا پانی چوری کیا جا رہا ہے جس پر ارسا اور ارسا چیئرمین خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔نثار کھوڑو نے کہا کے پی ٹی آئی سندھ کے رھنما اسلام آباد میں بیٹھ کر سندھ کے پانی کیس لڑنے کے بجائے سندھ میں پانی کی کمی نہ ہونے کے دعوے کرکے سندھ دشمنی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کیچشما جھلم لنک کینال اور ٹی پی کینال فوری بند کئے جائیں اور کوٹڑی سے نیچے 10 ایم اے ایف پانی چھوڑا جائے۔نثار کھوڑو نے مزید کہا کے پانی پر پہلا حق سندھ کا ہے سندھ کو اپنے حصے کا پورا پانی دیا جائے۔ انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت اور ارسا ایک طرف سندھ میں پانی کی شدید کمی پیدا کررہے ہیں تو دوسری جانب سندھ میں 18 ،18گھنٹے بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کرکے سندھ کی عوام سے بدلہ لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کے پانی کے 1991 ع معاھدے پر اس وقت بھی اعتراضات اٹھائے تھے کے مگر اس معاھدے پر بھی مکمل عمل نہیں کیا جا رہا جبکے پانی کی شفاف تقسیم ارسا کی زمیداری ہے مگر ارسا وہ ذمیداری پوری نہیں کر رہا۔نثار کھوڑو نے کہا کے پہلی مئی سے چاول کی۔کاشت کے لئے پانی چھوڑا جاتا تھا مگر پانی نہیں چھوڑا گیا۔ سکھر میں 90 ھزار کیوسک پانی چھوڑنے کے بجائے آج سکھر سے 48 ھزار کیوسک کیوسک چل رہا ہے جبکے سندھ ٹیل پر ہے اور سندھ کو پانی کا حصہ دینے کے بجائے گڈو سے اوپر پمپ کے ذریعے چوری ہونے والے پانی پر ارسا کیوں خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کے ارسا چیئرمین گڈو سے اوپر پانی چوری بند کرائے اگر وہ پانی کی چوری بند نہیں کرا سکتے تو انہیں کرسی پر رہنے کا بھی کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کے ارسا میں سندھ کے نمائندے کی بے عزتی کی جا رہی ہے۔اگر پانی کی کمی ہے تو پانی کی کٹوتی سب صوبوں کی برابری کے بنیاد پر کی جائے صرف سندھ کا پانی کیوں بند کیا جا رہا ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے یہ وفاقی حکومت پانی بند کرنے کے بعد اب بے روزگاری کرکے سندھ کی عوام کو مارنا چاھتی یے۔ ھم ارسا کی اتھارٹی کو چیلینج نہیں کر رہے ان کے تعصبانہ رویے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کے اگر سندھ کے احتجاج کا نوٹس نہیں لیا گیا تو کموں شھید پر دھرنے دینا پڑا تو دینگے۔ انہوں نے کہا کے چیئرمین بلاول بھٹو کے مشکور ہیں جس نے سندھ کے پانی کا کیس اٹھا کر سندھ پر احسان کیا ہے۔ اس موقعے پر صوبائی وزیر آبپاشی سھیل انور سیال نے کہا کے ارسا پانی معاھدے پر عمل نہیں کرارہی جبکے سندھ نے یہ اعتراض نہیں کیا کے اراکین سندھ آکر دریاؤں کی صورتحال۔کو چیک نہ کریں۔۔سھیل سیال نے کہا جے سندھ پی ٹی آئی پنجاب حکومت کی نااہلی پنجاب کی عوام پر نہں ڈالنا چاھتی۔ انہوں نے کہا کے وزیراعظم بنا کسی معلومات کے میڈیا پر بات کرتے ہیں اس لئے وزیراعظم کو چاھیئے کے صحیح معلومات لے کر پہر میڈیا میں بات کیا کریں انہوں نے کہا کے معلوم ہوا ہے کے ارسا چیئرمین نے ارسا کے سندھ سے نمائندے سے اجلاس میں بدتمیزی پر معافی مانگی ہے مگر ارسا چیئرمین پانی معاھدے پر عمل ہونے کی بات کرکے جھوٹ بول رہے ہیں جبکے ارسا پانی معاھدے پر عمل ہی نہیں کر رہی۔ سھیل سیال نے کہا کے ھر سال سندھ حکومت پانی چوری روکنے پر رینجرز کو مقرر کرتی ہے۔ ھمارہ کیس پانی معاھدے پر عملدرآمد کا ہے۔ انہوں نے کہا کے سندھ میں کینالوں کی 1391 کلومیٹر تک لائننگ کی گئی ہے#/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں