لاہور (آن لائن)امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات کے ذریعے عام آدمی کو ریلیف دیا جائے۔ تعلیم ہی سے ملک کی تعمیر و ترقی ممکن ہے لیکن بدقسمتی سے حکومتی نے مسلسل تین سالوں میں تعلیمی بجٹ میں کمی ہے جو قابل مذمت ہے۔ حکومت اس بار پی ایچ اے ڈی سمیت اعلیٰ تعلیم کے بجٹ کودوبارہ بحال کرے۔ صحت کے بجٹ کو مزید بڑھایاجائے، جبکہ بجلی، گیس کی مسلسل قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کو ختم کیاجائے اور صارفین کو ریلیف فراہم کیا جائے۔بجلی و گیس کے ساتھ ساتھ تیل اور خوردونوش کی قیمتوں کو بھی کم از کم ایک سال کیلئے منجمد کیا جائے۔ تین اور پانچ مرلہ کے گھروں پر ٹیکس کا نفاذ غریب اور میڈل کلاس لوگوں پر ظلم کے مترادف ہے۔ حکومت بڑی مچھلیوں کوپکڑنے کی بجائے غربیوں کا خون نچوڑنا بند کرے اور چھوٹے گھروں پر ٹیکس کی پالیسی کو فی الفور ختم کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف سیاسی و سماجی شخصیات سے وفاقی بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہاکہ تحریک انصاف کے تین سالہ دورہ حکومت میں مہنگائی، بے روزگاری نے سفید پوش طبقہ کوزندہ درگور کردیا۔ ملک میں بے تحاشہ مہنگائی اور بے روزگاری آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی کا نتیجہ ہے۔غریب روٹی کے نوالے کو ترس رہے ہیں اوروزیر اعظم روزانہ قوم کو لالی پاپ دیتے ہوئے بیانات دے رہے ہیں کہ ملک ترقی اور مشکل وقت سے نکل چکا ہے جبکہ زمینی حقائق برعکس ہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں