نیویارک (پی این آئی) عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگے بغیر کورونا ختم نہیں ہو گا، یہ قابل قبول نہیں ہے کہ کچھ ممالک نوجوانوں کو ویکسین لگانا شروع کر دیں اور خطے کے باقی ملکوں نے طبی عملے اور بزرگ افراد کو بھی ویکسین نہ لگائی ہو۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوج نے کہا ہے کہ یہ مت سوچیں کہ کورونا وائرس کی وباء ختم ہوگئی ہے، اس وقت دنیا بھر میں کورونا ویکسین لگنے کی شرح میں اضافے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ وباء اسی وقت ختم ہو گی جب 70 فیصد لوگوں کو ویکسین لگ جائے گی جب کہ اس وقت تک دنیا بھر میں صرف 26 فیصد لوگوں کو ہی کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگی ہے جب کہ یورپ میں 36 اعشاریہ 6 فیصد آبادی کو کورونا کی پہلی اور 16 اعشاریہ 9 فیصد کو دوسری خوراک بھی لگ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ تشویش کورونا کی نئی اقسام کی وجہ سے ہے، مثال کے طور پر بھارتی قسم بی1617 ایک دوسری قسم بی117 جو کہ برطانوی قسم ہے اس سے زیادہ پھیلتی ہے ، اور اب تک کورونا کی بھارتی قسم 53 ممالک میں پھیل چکی ہے تاہم دنیا بھر میں نئے کیسز اور اموات میں گذشتہ پانچ ہفتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، اس سلسلے میں اگرچہ کورونا ویکسینز نئی اقسام کے خلاف بھی کارگر ثابت ہوئی ہیں لیکن اس کے باوجود لوگوں کو محتاط رہنا ہوگا۔علاوہ ازیں فائزر کی کورونا ویکسین 12 سے 15 سال کے بچوں کو لگانے کی منظوری دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق 12 سے 15 سال کے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی منظوری یورپی یونین کی جانب سے دی گئی ہے ، اس عمر کے لیے یورپی یونین میں یہ پہلی ویکسین منظورکی گئی ہے ، 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کو فائزر کی 2 خوراکیں 3 ہفتوں کے وقفے سے لگیں گی۔ اس ضمن میں برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین کا ہررکن ملک اپنے طورپرفیصلہ کریے گا کہ ان کے ملک میں اس عمر کے بچوں کو یہ ویکسین لگانی ہے یا نہیں ، تاہم جرمنی نے اس حوالے سے گرین سگنل دے دیا ہے جب کہ اس سے قبل امریکا اور کینیڈا میں نوعمروں کے لیے بھی فائزر ویکسین کی منظوری دے دی گئی ہے ، جس کے بعد 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کو فائزر کی 2 خوراکیں 3 ہفتوں کے وقفے سے لگیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں