لاہور آمد پر چوہدری نثار کو وزیراعلیٰ پنجاب جیسا پروٹوکول ملنے کا انکشاف، سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں

لاہور(پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ روز اپنی رکنیت کا حلف لینے کیلئے پنجاب اسمبلی آمد پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو غیر معمولی پروٹوکول دیا گیا۔چوہدری نثار کو پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ جیسا پروٹوکول دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پارکنگ میں گاڑی سے اترنے کے بعد 40 سے زائد افراد نے سابق وزیر داخلہ کو اپنے گھیرے میں لے کر اسمبلی حال تک پہنچایا۔ چوہدری نثار کی آمد کے پیش نظر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے تھے۔ چوہدری نثار کو غیر معمولی پروٹوکول دیے جانے کا انکشاف ہونے کے بعد سیاسی ماہرین سوال کر رہے ہیں کہ کیا یہ پنجاب میں کسی بڑی سیاسی پیش رفت کا اشارہ ہے؟۔اس حوالے سے چوہدری نثار یہ بیان جاری کر چکے کہ وہ کسی سیاسی کھیل کا حصہ نہیں بنیں گے، لیکن جلد میڈیا سے تفصیلی گفتگو کر کے کئی اہم سوالات کے تفصیلی جواب دیں گے۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بطور رکن پنجاب اسمبلی حلف اٹھا لیا۔ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے چوہدری نثار سے حلف لیا۔ چوہدری نثار نے آزاد امیدوار کے طور پر 2018 کے الیکشن لڑے تاہم وہ قومی اسمبلی کی سیٹ پر الیکشن ہار گئے تھے اورصوبائی اسمبلی کی سیٹ کا الیکشن جیت گئے تھے۔حلف لینے کے بعد انہوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلد لاہور کا دورہ کروں گا، پھر صحافیوں سے بھی تفصیلی گفتگو کروں گا۔ چوہدری نثار نے ایک سوال ”کسی پارٹی میں جارہے ہیں؟“ کے جواب میں کہا کہ ابھی کسی پارٹی میں نہیں جارہا، چوہدری نثار نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر کوئی ردعمل دینے سے گریز کیا۔یاد رہے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ چوہدری نثار خود پارٹی چھوڑ کرگئے، مسلم لیگ (ن) واپس نہیں لے گی، انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کو کسی شخص نے جماعت سے نہیں نکالا، وہ خود پارٹی کو چھوڑ کر چلے گئے، چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرکے جماعت چھوڑی، کسی اور نشان پر الیکشن میں حصہ لیا، جب کوئی جماعت چھوڑدیتا ہے تو پھر جماعت بھی اس کو چھوڑ دیتی ہے۔اگر ان کو جماعت میں واپس آنا ہے تو پارٹی قیادت سے رابطہ کریں، جماعت ان کو ڈھونڈنے نہیں جائے گی۔ ان کو چاہیے میاں نواز شریف سے رابطہ کریں، واپس آنا ان کا فیصلہ ہے، لیکن کیا جماعت ان کو واپس لے گی؟ یہ اس سے بڑا سوال ہے میرا نہیں خیال کہ مسلم لیگ ن ان کو واپس لے گی۔ مجھے چوہدری نثار کی مسلم لیگ ن میں جگہ نظر نہیں آتی۔ ان کسی کے ساتھ رابطہ نہیں ہے، ہم سب ان کے عشروں کے دوست ہیں، اگر وہ ہم سے رابطہ نہیں رکھ سکے، میاں نوازشریف سے رابطہ نہیں رکھ سکے تو پھر مشکل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دونہیں ایک ہی بیانیہ ہے۔ ہر ایک کا بات کرنے کا اپنا طریقہ ہے۔ مریم نواز کی جہاں ضرورت ہوتی ہے وہ اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔شہبازشریف بالکل وزیراعظم بن سکتے ہیں ان کو جماعت بنائے گی۔عہدہ ایک امانت ہوتی ہے جو جماعت دیتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں