کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنیوالوں کیلئے بڑا دھچکا، بٹ کوائن کی قیمت تین ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

بیجنگ (پی این آئی)چین کی سرمایہ کاروں کو ڈیجیٹل کرنسی میں سٹے بازی سے باز رہنے کی وارننگ، بٹ کوائن کی قیمت 3 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق چین کی جانب سے سرمایہ کاروں کو وارننگ جاری کرنے کے بعد چین کی ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوئن کی قیمت 3 ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 60 ہزار ڈالر کی حد کو چھو جانے والے بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر پر گردش کر رہی ہے جس سے سرمایہ داروں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔چین نے گزشتہ دنوں اپنے سرمایہ داروں کو متنبہ کیا تھا کہ وہ کریپٹو کرنسی میں سٹے بازی سے باز رہیں۔اس سے پہلے ٹیسلا کے بانی ایلن مسک نے بٹ کوائن کو ماحولیات کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کاروں کی بٹ کوائن سے خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق چین کے تین مالیاتی اداروں، نیشنل انٹرنیٹ فنانس ایسوسی ایشن آف چائنہ، چائنہ بینکنگ ایسوسی ایشن اور پیمنٹ اینڈ کلیرنگ ایسوسی ایشن آف چائنہ نے سوشل میڈیا پر ایک وارننگ جاری کی۔ان چینی مالیاتی اداروں نے جنھیں چینی ریاست کی حمایت حاصل ہے، لوگوں کو خبردار کیا کہ اگر انھیں کرپٹو کرنسی کی تجارت کے دوران کسی قسم کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا تو انھیں کوئی تحفظ حاصل نہیں ہو گا۔ان اداروں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ کرپٹو کرنسی کی مالیت میں حالیہ تبدیلی لوگوں کے اثاثوں کے حفاظت کی خلاف ورزی ہے اور عام معاشی اور مالی امن کو متاثر کر رہی ہے۔واضح رہے کہ برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی میں قائم متبادل مالیاتی ذرائع پر تحقیق کا مرکز (سینٹر فار آلٹرنیٹِو فائنینس) دنیا میں کرپٹوکرنسی کی مخلتف اقسام کے تیزی سے بڑھتے رجحان کا مسلسل مطالعہ کر رہا ہے۔اس مرکز کے اعداد وشمار کے مطابق بٹ کوائن پر سالانہ جو بجلی خرچ ہو رہی ہے وہ 40 اور 445 ٹیرا واٹ آورز کے درمیان ہو سکتی ہے۔برطانیہ میں سالانہ 300 ٹیرا واٹ آور بجلی خرچ ہوتی ہے جبکہ برازیل سالانہ تقریباً 445 ٹیرا واٹ آور بجلی خرچ کرتا ہے۔اس کے علاوہ ماحول پر بٹ کوائن کے مضر اثرات کی وجہ یہ بھی ہے کہ بٹ کوائنز کی مائنِنگ کرنے والے لوگ اکثر وہ بجلی استعمال کر رہے ہیں جو ماحول دوست ذرائع سے نہیں پیدا ہوتی۔کیمبرج یونیورسٹی کے مرکز کے ایک جائزے کے مطابق دنیا بھر میں بٹ کوائن کے نیٹ ورک کو چلانے کے لیے جو بجلی خرچ ہو رہی ہے اس کا دو تہائی حصہ ایسے ذرائع سے حاصل کیا جا رہا ہے جنھیں دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا، یعنی فوسل فیول (تیل، گیس، کوئلہ وغیرہ)۔بٹ کوائن کی تلاش اور اس کے لین دین میں اس قدر زیادہ کمپیوٹر کے استعمال، اور اس کے نتیجے میں بجلی کے استعمال کی وجہ یہ ہے کہ بٹ کوائن کی ٹیکنالوجی کو ڈیزائن ہی ایسے کیا گیا ہے کہ اس میں بہت زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے۔ بٹ کوائن کا انحصار کمپیوٹرز کے بڑے بڑے نیٹ ورکس پر ہوتا ہے جو آپس میں جُڑے نہیں ہوتے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں