گوادر کے ریونیو ریکارڈ میں کروڑوں روپے کا غبن پکڑا گیا، سرکاری اراضی کوڑیوں کے بھائو فروخت، نیب ایکشن میں آگئی

گوادر کے ریونیو ریکارڈ میں کروڑوں روپے کا غبن پکڑا گیا،سرکاری اراضی کوڑیوں کے بھائو فروخت،نیب ایکشن میں آگئی گوادر (پی این آئی)گوادر کے ریونیو ریکارڈ میں کروڑوں روپے کے غبن کا انکشاف، ملزمان نے سرکاری اراضی کوڑیوں کے بھاؤ بیچ ڈالی، نیب کا سرکاری ملازمین سمیت 38 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق گوادر کے ریونیور ریکارڈ میں 55 کروڑ روپے کے غبن کا انکشاف ہوا ہے۔ ریکارڈ میں معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے سرکاری اراضی کوڑیوں کے بھاؤ بیچ دی۔نجی ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیب متحرک ہو گئی ہے اور گوادر ریونیو ریکارڈ میں سامنے آنے والے غبن میں ملوث سرکاری افسران سمیت تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب نے سرکاری ملازمین سمیت 38 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین چین پاکستان اقتصادی راہداری اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ گوادر میں تیزی سے کام ہو رہا ہے۔عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اپنی مدد آپ سے اپنی تعمیر کا عزم رکھتے ہیں، سی پیک منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے ملکی اعلیٰ قیادت پر عزم ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں کئی اہم منصوبے مکمل ہوئے۔عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ویسٹرن روٹ پر چینیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، آئندہ تین سال میں تمام روٹس فعال ہوجائیں گے، ویسٹرن لائن کے فعال ہونے سے غربت کا خاتمہ ہوگا، روگار فراہمی کے لیے افرادی قوت کی تربیت ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں کام جاری ہیں، اسپیشل اکانومک زون میں سرمایہ کاروں کی بڑی دلچسپی ہے، منسٹری آف میری ٹائم کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم ملک کے ہر چیمبر آف کامرس میں جا کر مشاورت کر رہے ہیں، ملکی چیمبرز سے مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔واضح رہے کہگوادر بِلڈرز اینڈ ڈیولپرز ایسوسی ایشن (جی بی ڈی اے) نے گوادر میں جعلی ہاؤسنگ اسکیمیں ہونے کی تردید کی تھی۔ایک بیان میں گوادر بِلڈرز اینڈ ڈیولپرز ایسوسی ایشن کے ترجمان باقر بلال کا کہنا ہے کہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی ایک مربوط اور جامع نظام کے تحت تمام شرائط پوری ہونے کے بعد ہاؤسنگ اسکیموں کو این او سی دیتی ہے اور این او سی ہولڈراسکیموں کا جعلی ہونا کسی بھی صورت ممکن نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوسرے شہروں کی طرح گوادر میں بھی انفرادی نوعیت کے ریونیو ایشوز ہو سکتے ہیں لیکن گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے این او سی ہولڈر اسکیم کو جعلی کہنا درست نہیں ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں