اسلام آباد(پی این آئی)جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں طوفان کے پیش نظر محکمہ موسمیات اور پاکستان ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پاکستان کے ساحلی علاقوں کے لیے بھی وارننگ جاری کی ہے۔ ماہی گیروں کو آئندہ ہفتے تک گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ کراچی میں طوفان کی وجہ سے ہیٹ ویو کی وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوب اور جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا کم دباؤ 16 مئی تک سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔تائو تے نامی طوفان کا رخ انڈیا کے مغربی ساحل کی جانب ہے ۔ انڈیا کے محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ سال 2021 کے پہلے سائیکلون کی زد میں ملک کے ساحلی علاقے کیرالہ، تمل ناڈو ، کرناٹک، گوا، مہارا شٹرا اور گجرات آئیں گے۔ 14 سے 17 مئی تک ان علاقوں میں 200 ملی میٹر تک بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ادھر پاکستان میں بھی ممکنہ خطرے کو دیکھتے ہوئے پی ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں اور ساحلی علاقوں کے مکینوں کو وارننگ جاری کی ہے۔اسسٹنٹ کمشنر فشریز گوادر شاہ زیب صادق نے بتایا کہ شدید سمندری لہروں ، تیز ہواؤں اور بارش کی وجہ سے ماہی گیروں کو 20 مئی تک گہرے سمندرمیں نہ جانے کا کہا گیا ہے۔ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کراچی سردار سرفراز احمد کے مطابق فی الحال پاکستان کے ساحلوں کو خطرات لاحق نہیں۔ بحیرہ عرب میں ہونے والی سرکیولیشن کے باعث سمندرمیں طغیانی کی سی کیفیت رہ سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہوا کا واضح کم دباؤ کراچی کے جنوب مشرق سے 1650 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 17 مئی تک صورتحال واضح ہوگی کہ طوفان کی زد میں پاکستانی ساحل آئیں گے یا نہیں۔ کراچی میں واقع پاکستان سائیکلون سینٹر صورتحال کی نگرانی کررہا ہے۔سردار سرفراز احمد کے مطابق کراچی میں شدید گرمی بھی طوفان کے اثرات ہیں۔ آئندہ چند دنوں تک موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں