چھوٹے سے ملک نے پاکستان، بھارت سمیت 7 ممالک کے مسافروں پر پابندی لگا دی

مالے (آئی این پی)اپنے ملک میں کورونا کی وبا سے بچ کر مالدیپ میں چھٹیاں گزارنے والے مالداربھارتی شہری اب ایسا نہیں کرسکیں گے۔بدھ کے روز سیاحوں کی جنت سمجھے جانے والے اس ملک نے کہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیائی ممالک کے شہریوں کی آمد پر پابندی لگا رہا ہے کیونکہ اسے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سامنا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بحر ہند کے اس سیاحتی مقام نے وبا کے آغاز پر تین ماہ تک بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کے بعد گذشتہ برس جولائی میں اپنے سیاحتی مقامات کھول دیے تھے۔ تاہم 3 لاکھ 40 ہزار آبادی والے اس ملک میں کورونا کیسز میں اب اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ منگل کے روز مالدیپ میں وبا کے ریکارڈ 1500 نئے مریض سامنے آئے جبکہ گذشتہ ماہ کے دوران ان کیسز کی یومیہ تعداد 100 سے کم تھی۔جنوبی ایشیا کے ممالک خصوصا مالدیپ کا سب سے بڑا ہمسایہ انڈیا کورونا وائرس کی نئی لہر سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔مالدیپ کی وزارت سیاحت کا کہنا ہے کہ ‘ان کی حکومت نے جنوبی ایشیائی ممالک کے شہریوں کو ویزا دینے کا سلسلہ عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔’ان ممالک میں افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، انڈیا، نیپال، پاکستان اور سری لنکا شامل ہیں۔وزارت سیاحت کے مطابق ‘اس پابندی کا اطلاق ان مسافروں پر بھی ہوگا جنہوں نے ان ممالک میں 24 گھنٹوں سے زائد کا ٹرانزٹ کیا ہو یا گذشتہ 14 روز کے دوران وہاں کا سفر کیا ہو۔واضح رہے کہ رواں برس اب تک سب سے زیادہ انڈین شہریوں نے مالدیپ کا دورہ کیا ہے۔بالی ووڈ کے جن سٹارز نے حالیہ ہفتوں کے دوران مالدیپ کا دورہ کیا ہے ان میں عالیہ بھٹ اور ان کے پارٹنر رنبیر کپور کے علاوہ شردھا کپور شامل ہیں جنہوں نے غروبِ آفتاب کے وقت مالدیپ کے ریزورٹس پر یوگا کرتے ہوئے انسٹاگرام پر اپنی تصاویر شیئر کی تھیں۔مالدیپ میں اگرچہ دیگر ممالک کے شہریوں کو آنے کی اجازت ہے تاہم اس کے لیے ان کے پاس منفی پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ موجود ہو جو 96 گھنٹے سے زیادہ پرانی نہ ہو۔اس کے علاوہ ان ممالک کے شہریوں کو مقامی افراد سے میل جول کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔مالدیپ نے رواں ہفتے ورک پرمٹ کے حامل جنوبی ایشیا کے شہریوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔حکومت نے وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے رات 9 بجے سے صبح 4 بجے تک نائٹ کرفیو کے دورانیے میں اضافہ کرتے ہوئے اب اس کا آغاز شام 4 بجے سے کر دیا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں