وزیراعلیٰ سندھ کا شام 6 بجے کے بعد گروسری سمیت تمام دکانیں بند کرنے کا فیصلہ,ریسٹورنٹس کو افطار کے بعد ٹیک اوے کی سہولت فراہم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی

کراچی (آن لائن)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شام 6 بجے کے بعد گروسری سمیت تمام دکانیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ریسٹورنٹس کو افطار کے بعد ٹیک اوے کی سہولت فراہم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم انہیں ہوم ڈلیوری فراہم کرنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اتوار کے بعد ایس او پیز کے نفاذ کو مزید سخت کرینگے اور ہاکس بے ، سی ویو اور اس طرح کے دیگر تفریحی مقامات عوام کیلئے بند ہونگے۔ جمعرات کے دن وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس میں صوبائی وزرائ، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، مشیر قانون مرتضی وہاب، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، چیف سیکریٹری سید ممتاز شاہ، آئی جی پولیس مشتاق مہر، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، سیکریٹری تعلیم احمد بخش ناریجو، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو، رینجرز، ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں نئے کوویڈ کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جہاں تشخیص کا تناسب 14.32 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ کافی خطرناک ہے۔ اب حیدرآباد میں نئے کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے، حیدرآباد جس کا تناسب 29 اپریل کو 20 فیصد تھا اور 5 مئی کو 11.92 فیصد سامنے آیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اپریل میں 154 مریض فوت ہوگئے تھے اور مئی میں ابتک کوویڈ نے 33 افراد کی جان لی ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ 5 مئی کو شہر بھر میں 627 افراد کا چالان کیا گیا اور 1276.500 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے 64 دکانوں کو سیل کیا ، 7 افراد کو گرفتار کیا اور 369 افراد کو متنبہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگوں کو صورتحال سمجھ میں نہیں آرہی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ماہرین اور ٹاسک فورس کے ممبروں کے مشورے پر فیصلہ کیا کہ جمعہ سے گروسری / کریانہ کی دکانوں سمیت تمام دکانیں شام 6 بجے کے بعد بند کردی جائیں گی۔ ریسٹورنٹس افطار کے بعد ٹیک اوے فراہم نہیں کرسکتے لیکن انہیں ہوم ڈلیوری فراہم کرنے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام تفریحی مقامات بشمول سی ویو، ہاکس بے اور دیگر عوام کیلئے بند کردیئے جائیں گے۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ اتوار کے بعد صوبے کے عوام کو گھروں میں رکھنے کے لئے مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کسی کو ٹھوس وجوہات کے ساتھ باہر جانا چاہئے لیکن احتیاطی تدابیر ہونی چاہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ نجی اسپتالوں کو بلا معاوضہ ویکسین لگانے کی ہدایت کریں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے تجویز پیش کی کہ عید کی تعطیلات کے دنوں میں مسافر ٹرین کی خدمات پر پابندی عائد کرنے کے لئے وفاقی حکومت سے بات کریں، ایسا کرنے سے وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور سیکریٹری صحت نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر مقامی ہوٹلوں میں قرنطینہ کی سہولتوں کو بحال کیا جارہا ہے۔ وزیر صحت نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں ٹیسٹنگ کی سہولیات میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے ، اور چھوٹے پیمانے پر آکسیجن جنریشن پلانٹوں کی درآمد کا کام جاری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جناح ٹرمینل پر 1239 مسافر پہنچے، ان میں سے پانچ کی جانچ پڑتال کے وقت ان کی تشخیص مثبت سامنے آئی، انہیں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔ انتہائی نگہداشت والے بیڈز کی حالت کا جائزہ لیتے ہوئے یہ انکشاف کیا گیا کہ 647 آئی سی یو بیڈز میں سے صرف 55 بستروں پر مریض ہیں۔ اسی طرح 1796 ایچ ڈی یو بیڈز میں سے 394 پر مریضوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ایس او پیز کے مناسب طریقے سے نافذ کرنے اور عملدآمد کرانے کی ہدایت کی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close