لاہور (پی این آئی)انتخابی عمل کو جتنا بہتر بنایا جاسکتا ہے بنانا چاہیے، ہم انتخابی اصلاحات کیلئے تیار ہیں، ن لیگ نے وزیراعظم عمران خان کی انتخابی اصلاحات کی پیش کش قبول کر لی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ مسلم ن لیگ پہلے بھی انتخابی اصلاحات کے لیے تیار تھی اور آج بھی تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کو جتنا بہتر بنایا جاسکتا ہے اس پر اتفاق ہونا چاہیے۔رانا ثنا اللہ نے نتخابی اصلاحات کے حوالے سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قومی مفادمیں جب کبھی ان کیساتھ بیٹھے ہیں ڈراما بنادیا کہ این آر او مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی عمران خان سے این آر او نہیں مانگا، ہم نے جب بھی اِن سے بات چیت یا مذاکرات کا قدم بڑھایا تو اُس کا مقصد قومی مفاد تھا۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ 3 سال سے حکومت اپوزیشن کی طرف دیکھنا تک گوارا نہیں کررہی۔ یہ لوگ برسر اقتدار آنے کے باوجود اپنے آپ کو اپوزیشن سمجھ رہے ہیں۔ جب تک یہ اپوزیشن کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے، حکومت آگے کیسے بڑھ سکے گی اور ملکی مفادات پر کام کیسے کیا جا سکے گا۔ واضح رہے کہ حکومت کی اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کی پیش کش کے حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا تھا کہ مسئلہ انتخابی اصلاحات نہیں، ووٹ کوعزت دینے کا ہے،سب جانتے ہیں کہ ووٹ کی عزت کو پامال کرنے اورعوامی مینڈیٹ چوری کرنے والے کون ہیں، ووٹ کی چوری کا مسئلہ حل نہیں کیا جاتا تو الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بھی آرٹی ایس بن جائیں گی۔انتخابات میں دھونس و دھاندلی کے ذریعے فتح کو شکست اور شکست کو فتح میں بدلنے کا راستہ بند کرو۔دوسری جانب پیپلز پارٹی نے بھی وزیراعظم عمران خان کی پیش کش قبول کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این اے249کے الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں تھا، انتخابی اصلاحات میں اپنا کردار ادا کریں گے، حکومت کے مئوقف کو کوئی سنجیدہ نہیں لیتا، الیکشن میں دھاندلی روکنے کیلئے قانون سازی کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کا رول ختم کرنا ہو گا، اگر اسٹیبشلمنٹ کا رول ختم ہوجائے تو پھر انتخابی اصلاحات کے لیے تیار ہیں اور اسی صورت میں اصلاحات کا فائدہ ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں