نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے لئے 3 ارب روپے جاری، ماہانہ قسط 10ہزار ، گھر کا سائز 3 مرلے سے بڑھا دیا گیا

لاہور (آن لائن) معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کمزور طبقوں کی فلاح و بہبود پی ٹی آئی کا منشور ہے اور وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اس مشن کی تکمیل کیلئے سرگرم عمل ہیں۔پنجاب حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی پاکستان ہاسنگ سکیم کے تحت صوبہ بھر میں 133 مقامات کی نشاندہی کرلی ہے اور گھروں کی تعمیر کیلئے پہلے مرحلے میں 54 مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزِیراعلی پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹرفردوس نے کہا کہ32 شہروں میں ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے ترقیاتی کاموں کے لئے حکومت نے 3 ارب روپے فراہم کر دیئے ہیں۔ گھر کی ماہانہ قسط تقریبا 10 ہزار روپے ہوگی۔ وزیراعلی کی ہدایت پر گھر کا سائز 3 مرلے سے بڑھا کر ساڑھے 3 مرلے کر دیا گیا ہے اور یہ گھر 14 لاکھ 30 ہزار روپے میں دیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان 5 مئی کو لاہور کے علاقے رائے ونڈ میں بیک وقت صوبے کے دیگر 10 مقامات پر بھی اس تاریخ ساز منصوبے کا افتتاح کریں گے۔معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سرگودھا سے اس منصوبے کا آغاز کر چکے ہیں۔اب چنیوٹ، لاہور، ڈیرہ غازی خان، خوشاب، میانوالی، سرگودھا، خانیوال سمیت 10 تحصیلوں میں 5 مئی کو کام کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔پہلے مرحلے میں پنجاب کی 32تحصیلوں میں کم آمدن والے لوگوں کیلئے 10 ہزار سے زائدگھر بنائے جائیں گے۔ کم آمدن لوگوں کو اپنی چھت کا خواب پورا کرنا تحریک انصاف کی حکومت کا وعدہ ہے۔وہ لوگ جو انتہائی محدود آمدنی میں کبھی اپنے گھر،اپنی چھت کا سوچ کر آہ بھر کر رہ جاتے تھے،انشا اللہ جلد اپنے گھر کے مالک ہوں گے۔میرا پاکستان میرا گھر ایسا ویژن ہے جس کے تحت لاکھوں خاندان اپنے گھر کے خواب کو پورا کر سکیں گے۔کم آمدن والے شہریوں کے لئے سستے گھروں کی تعمیر ہماری حکومت کا فلیگ شپ پروگرام ہے اور صحافی برادری بھی اس سکیم سے مستفید ہو سکتی ہے۔ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار نے سیالکوٹ واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور اس حوالے سے غیر جانبدارانہ انکوائری کی ہدایت کی ہے۔اس واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات ہوں گی اور وزیراعلی عثمان بزدار کو انکوائری رپورٹ پیش کی جائے گی۔ انیوں نے اے سی سیالکوٹ کے حوالے سے کہا کہ جو خواتین عوام کی خدمت کے لئے ایئرکنڈیشنڈ سے باہر نہیں نکل سکتیں تو ان کو چاہیے کہ وہ اس نوکری کی بجائے کوئی اور آسان راستہ اختیار کرلیں انہوں نے کہا کہ رمضان بازار سیالکوٹ میں عوامی ریلیف سے جڑا معاملہ بدنظمی کا شکار ہوا اور چیف سیکرٹری پنجاب کو حقائق مسخ کر کے بتائے گئے۔میں نے پنجاب کے مختلف علاقوں کے رمضان بازاروں کا دورہ کیا۔ کہیں ایسا رویہ دیکھنے کو نہیں ملا۔ ہر شہر میں چینی دوکلو جبکہ سیالکوٹ میں ایک کلو فی صارف دی جارہی تھی۔جہاں کوتاہی ہو نشاندہی وہاں ہی کی جاتی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ عوام کو چینی کے لئے لائنوں میں کھڑا کر کے عوامی استحصال پر وزیراعلی نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی ایس او پیز پر اگر کہیں عملدرآمد نہیں ہو تا تو عوامی نمائندے جوابدہ ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کے باقی ساتھیوں کو اس معاملے میں نہیں بولنا چاہیے تھا۔ ہم نے جان بوجھ کر اس معاملے پر خاموشی اختیار کی۔ کچھ چینلز کے بقول پروٹوکول نہ ملنے پر میں نے برہمی کا اظہار کیا۔ اس بات میں کوئی حقیقت نہیں۔ مجھے پروٹوکول کی نہیں بلکہ انڈر19کو پروٹوکول کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت نہیں حکومت کے کام بولتے ہیں۔ افسر شاہی کے بھی اعمال بولنے چاہئیں۔ پارٹی اورقیادت کی سطح پر سیالکوٹ معاملے پر ردعمل دینے سے منع کیا گیا تھا۔ رمضان بازار عوام کی بہتری کے لئے لگائے گئے ہیں ان کا مقصد بیورو کریسی کو نیچا دکھانا ہرگز نہیں۔ اگر عوامی نمائندے عوام کے سامنے جوابدہ ہیں تو بیوروکریسی بھی جوابدہ ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ بیوروکریسی اور عوامی نمائندے دونوں حکومت کے اہم ترین ستون ہیں۔ دونوں کا مقصد عوام کو ریلیف دیناہے۔ حکومت کا مقصد عوام کے دکھوں کا مداوا ہے۔ جو عوام کی بہتری کے راستے میں کھڑا ہو گا وہ عمران خان کے مشن سے غداری کرے گا۔حکومت کا بیوروکریسی سے کوئی جھگڑا نہیں۔ ہم دونوں ایک ہی کشتی کے مسافر ہیں۔ ہماری کوئی ذاتی لڑائی یا دشمنی نہیں۔ ہم دونوں عوامی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں