پیپلزپارٹی نے این اے 249میں ری پولنگ کروانے کا مطالبہ کر دیا، الیکشن میں بدانتظامی کا اعتراف کر لیا

کراچی (پی این آئی) وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اپنی جماعت کو مشورہ دیا، دوبارہ گنتی کے بجائے،ری پولنگ کرائیں، الیکشن میں دھاندلی نہیں بدانتظامی ہوئی ہے، جتنی بھی جماعتیں دھاندلی کا رونا رو رہی ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں،4 مئی کو الیکشن کمیشن میں تمام دستاویزات پیش کریں گے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی نالائقی کی سزا جیتے ہوئے امیدوار کو نہیں دے سکتے۔ہمارا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں کہ لیکشن شفاف ہوئے، الیکشن میں بدانتظامی ہوئی ہے لیکن دھاندلی نہیں ہوئی۔ دھاندلی سے متعلق جتنی بھی جماعتیں رو رہی ہیں ان کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ 4 مئی کو دستاویزات لے کر الیکشن کمیشن جائیں گے۔ تمام دستاویزات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گے۔امید ہے الیکشن کمیشن میں ہماری بھی بات سنی جائے گی۔سعید غنی نے کہا کہ ڈسکہ اوراین اے 249 ضمنی انتخابات میں فرق تھا۔ ڈسکہ میں فائرنگ ہوئی، پریزائیڈنگ افسرغائب ہوئے۔ این اے249 میں نہ فائرنگ ہوئی اور نہ ہی پریزائیڈنگ افسرغائب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی جماعت کو مشورہ دیا ہے کہ این اے249 میں دوبارہ گنتی کروانے کی بجائے ری پولنگ کرائیں۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے این اے 249 ضمنی الیکشن کیلئے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست 4 مئی کوسماعت کے لیے مقررکردی ہے۔الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کونوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ درخواست پر فیصلہ ہونے کے بعد نتائج جاری کیے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے انتخابی نتائج روکنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔مزید برآں نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے کہا اگراین اے249 کی جیت شفاف ہے تو کسی جماعت کو دوبارہ گنتی کرانے میں پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ جیت کا مارجن چند سو ووٹ کا ہے جبکہ مسترد شدہ ووٹ جیت کے فرق سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فیصد سے کم فرق پر دوبارہ گنتی ہمارا قانونی و آئینی حق ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں