اسلام آباد (پی این آئی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیراہے، ، ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح اوربدعنوان عناصر سے اربوں روپے کی رقوم برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرانا نیب کی شاندار کارکردگی کا منہ بولتاثبوت ہے، نیب نے گذشتہ تین سالوں میں490ارب روپے بلا واسطہ اور بلواسطہ طور پر برآمدکرکے قومی خزانے میںجمع کرائے،اسکی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح68.8فیصد ہے۔چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرمیں اعلی سطحی اجلاس کا انعقاد کیاگیا۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ،پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی آپریشن اور نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈئریکٹرجنرلز نے شرکت کی۔اس موقع پر نیب کی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اس پر اطمینان کااظہار کیاگیا۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب کی کارکردگی،ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح اوربدعنوان عناصر سے اربوں روپے کی رقوم برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرانا نیب کی شاندار کارکردگی کا منہ بولتاثبوت ہے،نیب کراچی نے فضائیہ ہاسنگ سوسائٹی کے متاثرین مو تقریبا13ارب روپے برآمد کرکے واپس کیے نیب راولپنڈی نے جعلی اکائونٹس کیس میں تقریبا22ارب روپے برآمدکیے، نیب لاہور نے ڈبل شاہ سے 9ارب روپے، 56پبلک کمپنیزکیس میں1ارب روپے، ہائوسنگ سوسائٹیزکے اربوں روپے برآمد کرکے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس اور متاثرین کو واپس کیے، نیب خیبرپختونخواہ نے 7908ملین روپے برآمدکیے، نیب سکھرنے گندم سکینڈل میں 15ارب روپے سے زائد برآمدکرکے متعلقہ ڈیپادٹمنٹ کو واپس کیے، نیب کوئٹہ نے اربوں روپے کی رقوم بدعنوان عناصر سے برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، اسی طرح نیب ملتان نے بھی اربوں روپے برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، نیب کی کارکردگی کو پراسیکیوشن اور آپریشن ڈویژن نے موثر انداز سے مانیٹرکیاجس کی وجہ سے نیب نے گذشتہ تین سالوں میں490ارب روپے بلا واسطہ اور بلواسطہ طور پر برآمدکرکے قومی خزانے میںجمع کرائے اور اس کی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح68.8فیصد ہے۔انہوں نے کہاکہ 1269ریفرنسز اس وقت معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت950ارب روپے ہے۔چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیراہے، نیب کہ بدعنوان عناصر کے خلاف بلا امتیاز کاروائیوں کی بدولت جہاں نیب کی ساکھ میں اضافہ ہوا وہاں ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ آج پوری قوم کی آواز ہے، نیب فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور زیرو ٹالرنس کے تحت بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹنے کے تمام وسائل بروئے کار لا رہاہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں