اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر قانون وانصاف بیرسٹرفروغ نسیم نے کہاہے کہ اڑھائی سال خاموش رہنے والوں کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ،وزیراعظم عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بلا کر جسٹس فائز عیسیٰ پر کیس بنائیں ، اعظم خان ،شہزاد اکبر اور بشیر میمن کبھی ایک ساتھ میرے دفتر نہیں آئے ،منی لانڈرنگ اوراسمگلنگ سے متعلق پریزنٹیشن دینے وزیراعظم ہائوس آتے تھے ،جس وقت بشیر میمن آئے تھے جسٹس فائز عیسی ٰکا کوئی معاملہ نہیں تھا ۔بدھ کوایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا کہ اڑھائی سال خاموش رہنے والوں کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ،وزیراعظم عمران خان نے کبھی نہیں کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بلا کر جسٹس فائز عیسیٰ پر کیس بنائیں ، اعظم خان ،شہزاد اکبر اور بشیر میمن کبھی ایک ساتھ میرے دفتر نہیں آئے ،منی لانڈرنگ اوراسمگلنگ سے متعلق پریزنٹیشن دینے وزیراعظم ہائوس آتے تھے ،جس وقت بشیر میمن آئے تھے جسٹس فائز عیسی ٰکا کوئی معاملہ نہیں تھا ، بشیر میمن کوئی میرے جاننے والے یا قریبی دوست نہیں جو ایسے ہی منہ اٹھا کر میرے آفس آجائیں ،جس نے بشیر میمن کو پلان کیا اس کو عقل ہونی چاہیے ، بشیر میمن انتظامیہ اور عدلیہ کی لڑائی کرانے کی کوشش کر رہے ہیں ، ہماری عدلیہ سے کوئی لڑائی نہیں ، کچھ عناصر چاہتے ہیں کہ انتظامیہ اور عدلیہ کی لڑائی ہو، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ یا وکلاء کسی سازش میں شامل نہیں ۔فروغ نسیم نے کہا کہ میرا شہزاد اکبر اور اعظم خان سے رابطہ ہوا ہے ، سب نے کہا ہے کہ بشیر میمن احمقانہ باتیں کررہے ہیں ، میں بشیر میمن کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا اور ہرجانے کا نوٹس بھیجوں گا ۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں