آخرکار بلی تھیلے سے باہر آگئی، پیپلزپارٹی نے مریم نواز پر سنگین الزام عائد کر دیا

لاہور( پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کےنجی ٹی وی چینل کو دیئے جانے والے انٹرویو پرشدید رد عمل دیتےہوئےکہاہےکہ آخر کار بلی تھیلے سے باہر آ ہی گئی،لوگ سوال کرتے تھے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) کیوں توڑی گئی؟پی ڈی ایم اس لئے توڑی گئی کہ عمران کے پانچ سال پورے کروانے تھے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری منظور احمد نےکہاکہ اگرعمران کے پانچ سال پورے ہی کروانے تھے تو لانگ مارچ کا ڈرامہ کس لئے تھا؟ اگرپانچ سال پورے ہی کروانے تھے تو استعفوں کا تماشہ کیوں لگایا گیا؟لوگ بےروزگاری کےہاتھوں خودکشیاں کررہے ہیں اور ن لیگ عمران کےپانچ سال پورے کروارہی ہے،عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہےہیں اورمریم بی بی عمران کےپانچ سال پورے کروارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگ کورونا کی ناقص پالیسی سےمر رہے ہیں اور ن لیگ عمران کے پانچ سال پورے کروا رہی ہے،ہم عمران کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک کےقریب پہنچ گئےتھے،اب سمجھ آئی کہ پی ڈی ایم کوشعوری طورپرتوڑا گیا تاکہ عمران پانچ سال پورے کروا سکیں،ن لیگ بتائے کہ پانچ سال پورے کروانےکی گارنٹی کس نےکس کو دی ہے؟ ۔یاد رہےکہ نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مریم نواز شریف نے کہا تھا کہ اس وقت حکومت بنانا ہمارا مقصد ہوتا تو یہ دو منٹ کی گیم تھی لیکن ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو آئین کے تحت چلایا جائے،حکومتیں بنانےاور گرانےمیں اسٹیبلشمنٹ اور اداروں کا کردار ختم ہو اور ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرے ، تحریک انصاف ٹوٹ نہیں رہی بلکہ ٹوٹ چکی ہے،ن لیگ حکومت کی غلطیوں کا بوجھ اٹھانے کے لیے تیار نہیں ، مسلم لیگ ن انہیں آسانی سے فرار کا راستہ نہیں دے گی ، میں چاہتی ہوں یہ پانچ سال پورے کرے تاکہ یہ کل کو عوام کو یہ نہ کہہ سکے کہ ہمیں پانچ سال ملتے تو ہم یہ کر دیتے ہم وہ کردیتے ، جو تین سالوں میں کچھ نہیں کر سکا ، وہ پانچ سالوں میں بھی کچھ نہیں کر پائے گا۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن پہ جو کہنا تھا وہ میں نے کھل کے کہا اور اب اسے بار بار دہرانا نہیں چاہیے، پیپلزپارٹی بالکل بھی میرا ہدف نہیں ہے اور میں اپنے اہداف کو اچھی طرح جانتی ہوں، میں نے اپنا ایک موقف دیا تھا لیکن میں الزام در الزام اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے میں شامل نہیں ہونا چاہتی،میں نے ’باپ‘سے ووٹ لینے پر ایک موقف دیا تھا جو حقیقت پر مبنی تھا ،اس میں پیپلز پارٹی میرا ٹارگٹ نہیں تھی لیکن جو ہوا بہت برا ہوا اور وہ نہیں ہونا چاہئے تھا ،بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ میرے اچھے تعلقات تھے،میں ایک حد سے زیادہ اس میں آگے نہیں جانا چاہتی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں