کاروباری پابندیاں مسترد، تاجر برادری نے این سی او سی کے مطالبات مسترد کرتے ہوئے اپنی شرائط بتا دیں

راولپنڈی (آن لائن ) تاجر برادری نے این سی او سی کی جانب سے مطالبات یکسر مسترد کر نے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کاروباری افراد کو فاقوں سے بچانے کے لیے سحری تک دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے ۔ انجمن تاجران کمرشل مارکیٹ کے وائس چیئرمین حماد قریشی ، صدر راجہ توحید احمد اور جنرل سیکرٹری ساجد قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں احساس ہے کہ کرونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ھے لیکن تاجر برادری اور ان سے منسلک کروڑوں خاندان کسطرح اپنا گزارہ کرینگے،کاروبار بند ہونے سے تاجر فاقہ کشی پر مجبور ہوجائیں گے ، سیلزمین دیہاڑی دار بیروزگار ھونگے تو منفی اثرات مرتب ھونگے ،حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروبار کو سحری تک اجازت دی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان پہلے اپنے ملک میں ہسپتالوں میں ضروریات کو پورا کرے فیلڈ ہسپتال بنائے جائیں جہاں وینٹیلیٹرز آکسیجن اور دیگر ایمرجنسی کے آلات مہیا کیے جائیں، پھر اس کے بعد انسانیت کو دیکھے ہم خود اسوقت مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملکی تاجر برادری کو ریلیف پیکیج تک نہیں دیاجارہا اور انڈیا کی مدد کے لئے تڑپ رہے ھیں۔اس لیے سب سے پہلے ملکی معیشت کی بحالی کے بروقت اقدامات کیے جائیں اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی تاجر برادری کو تباہ و برباد نہ کیا جائے ۔ہم یقین دلاتے ہیں کہ تجارتی مراکز میں کورونا ایس او پیز پر عمل در آمد یقینی بنائیں گے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں