اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاق سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران سندھ میں کورونا وائرس کی تشخیص کی شرح دوسرے صوبوں کے مقابلے میں کم ہے لیکن اب اس میں تیزی آنا شروع ہوگئی ہے۔وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کے دوران مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ وفاق کی جانب سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کو چلانے کی اجازت دی گئی تھی اب ہمیں اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے لاک ڈاؤن لگانے سمیت سخت اقدامات اٹھانے پڑ سکتے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کراچی میں کورونا وائرس کی تشخیصی شرح چار اور حیدر آباد کی پانچ فیصد ہے لیکن گزشتہ ایک ماہ کے دوران حیدرآباد میں 16.64 فیصد اور کراچی میں 8.93 فیصد اور صوبے کے باقی اضلاع میں 5.64 فیصد ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین صورتحال اور ہمیں سخت فیصلے کرنے چاہیے بصورت دیگر صورت حال قابو سے باہر ہو جائیں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر حکومت نے 31مارچ کو بین الصوبائی اور انٹرسٹی ٹرانسپورٹرز پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہوتا تو سندھ میں صورتحال قابو میں رہتی۔اب وقت آگیا ہے کہ چند سخت فیصلے کیے جائیں جن میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹرز پابندی، ایئرپورٹ پر سخت نگرانی شامل ہے۔مراد علی شاہ کے مطالبے پر وزیراعظم نے سندھ حکومت کو ویکسین خریدنے کی اجازت دے دی۔خیال رہے کہ پاکستان میں عالمی وباء کوروناوائرس کے باعث مزید 144 افراد جاں بحق ہوگئے اور 5 ہزار 870 نئے مثبت کیسز رپورٹ ہوگئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 53 ہزار 818 کورونا ٹیسٹ کیے گئے ، جن میں سے ملک بھر میں مزید 5 ہزار 870 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ، اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 784,108 ہوگئی ، جن میں سے اس وقت ملک بھر میں کورونا وائرس کے فعال مریضوں کی تعداد 84 ہزار 976 بتائی گئی ہے ، جب کہ 4 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں