مذہبی معاملات میں مداخلت؟ وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں پرپابندی لگادی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کو مذہبی معاملات پر سخت بیان بازی سے روک دیا ۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر ہم سب ایک ہیں، اس مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، مسلم امہ کے ساتھ مل کرعالمی سطح پرمہم چلا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں امن وامان،سیاسی امور اور مہنگائی کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر ہم سب ایک ہیں۔ناموس رسالت ﷺ کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔تحفظ ناموس ﷺ کے مسئلے پر مسلم امہ کے ساتھ مل کرعالمی مہم چلا رہے ہیں۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو مذہبی معاملات پر سخت بیان بازی سے بھی روک دیا ہے۔اجلاس میں شہبازشریف کی لاہور ہائیکورٹ سیت ضمانت کے معاملے پر بھی بات ہوئی، ترجمانوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ضمانت سے قبل ہی واویلا مچانا شروع کردیا۔ترجمانوں کو شہبازشریف کیس سے متعلق بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مہنگائی کو کم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے کالعدم ٹی ایل پی ایشو پر سرکاری ٹی وی پر براہ راست قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے کے افسوسناک واقعات کے بعد خطاب کا فیصلہ کیا۔ نبی اکرم ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔ شان رسالت ﷺ میں گستاخی سے تمام مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ٹی ایل پی کا جو مقصد ہے وہی میرا مقصد ہے۔ دونوں کے مقاصد ایک ہیں لیکن طریقہ کار مختلف ہے۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی آپ ﷺ کی شان میں گستاخی نہ ہو۔ ٹی ایل پی کہہ رہی ہےکہ فرانس سے رابطے ختم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سلمان رشدی نے اپنی کتاب میں آپﷺ کی شان میں گستاخی کی۔ مغرب میں کچھ عرصے بعد یہی سلسلہ پھرشروع ہوجاتا ہے۔ہربار مظاہرے ہوتے ہیں لیکن کچھ فرق نہیں پڑتا۔ کیا فرانس کے سفیرکے واپس بھجوانے سے یہ سلسلہ رک جائےگا۔ میں مغرب کو جانتا ہوں وہ باربار اظہاررائے کے نام پر یہی کرینگے۔ 50 اسلامی ممالک ہیں کہیں بھی مظاہرے نہیں ہوئے۔ کسی بھی اسلامی ملک نے فرانس کے سفیر کے نکالنے کی بات نہیں کی۔ فرانس کے سفیر کو نکالنے سے پاکستان کو فرق پڑےگا۔ بہت عرصے بعد معیشت درست سمت میں گامزن ہوئی ہے۔آدھے سے زیادہ یورپی ممالک میں کاٹن ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ کاٹن کی ایکسپورٹ ہماری معیشت کا اہم حصہ ہے۔ کسی بھی اسلامی ملک نے فرانس کے سفیر کو نکالنے کی بات نہیں کی۔ ہمارے ہاں مظاہرے ہوئے، اب تک 40 پولیس کی گاڑیوں کوجلایا گیا۔ لوگوں کی نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے،800 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ 4 لاکھ ٹویٹس کا تجزیہ کیا،70 فیصد ٹویٹس فیک اکاوَنٹس سے کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ 380 بھارتی گروپ تھے جو واٹس ایپ میں فیک نیوز چلا رہے تھے۔ ن لیگ اور جےیوآئی بھی فیک نیوز پھیلانے میں شامل ہوگئی۔ ن لیگ والے انتشار پھیلانے والوں کے ساتھ مل گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اوآئی سی کانفرنس میں پہلی بار اسلاموفوبیا پر بات کی۔ میں نے تجویز دی کہ اسلاموفوبیا پر تمام اسلامی ملکوں کو ایک موقف اپنانا چاہیے۔ اقوام متحدہ میں بھی اسلاموفوبیا اور ناموس رسالتﷺ پربات کی۔ فیس بک کے مالک کو خط لکھاکہ فیس بک کو اسلاموفوبیا کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں