رمضان المبارک میں گرمی کی کوئی لہر متوقع نہیں جبکہ مغربی ہوائوں کے 5سے 7سلسلے متاثر کر سکتے ہیں، پورا رمضان بارشوں کی پیشنگوئی کر دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی)موسم کی بڑی ویب سائٹ ویدر بسٹرز کے مطابق ماہِ رمضان میں مغربی ہواؤں کے 5 سے 7 سلسلے متاثّر کر سکتے ہیں، جن میں سے 2 سے 3 سلسلوں کے سبب خیبر پختونخواہ اور سابقہ فاٹا کے زیادہ تر علاقوں، پنجاب اور آزاد کشمیر جبکہ سندھ اور بلوچستان میں چند مقامات پر

طاقتور یا شدید گرج چمک کے طوفان متاثّر کر سکتے ہیں۔پاکستان کے شمالی اور مغربی حصّوں میں ابر آلودگی، بارش اور ژالہ باری معمول سے زیادہ متوقع ہے، جبکہ ملک کے مشرقی اور جنوبی حصّوں بشمول سندھ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں معمول کے مطابق رہنے کی توقع ہے۔خیبر پختونخواہ کے شمال مغربی اور مغربی حصّوں بشمول دیر، زیریں دیر، چترال، کرّم (پاراچنار) اور ہنگو میں انتہائی شدید بارش اور ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔ پاراچنار میں 50 سے 75 ملی میٹر تک کُل بارش ہو سکتی ہے۔ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی 35 سے 50 ملی میٹر بارش کئی علاقوں میں ہو سکتی ہے۔ وادیِ پشاور بشمول مردان اور کوئٹہ میں 20 سے 30 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔ گرج چمک کے شدید طوفان کیساتھ آسمانی بجلی گرنے کا اندیشہ، دن کی گرمی کے بعد طاقتور آندھیاں، طویل دورانئے کیلئے شدید ژالہ باری اور انتہائی شدید بارش کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ اس قسم کی موسمی صورتحال سلیمان کے پہاڑی سلسلے بشمول پاراچنار، فورٹ منرو سمیت ڈی جی خان کی پہاڑیوں، خطّہٰ پوٹھوہار، اٹک، چکوال، صوابی، ہزارہ بشمول ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے علاقوں، وادیِ بشمول مردان اور آزاد کشمیر کے جنوبی علاقوں بشمول میرپور میں رونما ہو سکتی ہے۔کم از کم 3 سے 6 آندھی اور گرج چمک کے طوفان ان مغربی ہواؤں کے سلسلوں کی بدولت متاثّر کر سکتے ہیں، جن سے ہواؤں کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ تک پہنچ سکتی ہے۔ متاثّر ہونے والے علاقوں میں خطّہٰ پوٹھوہار، وسطی پنجاب بشمول سرگودھا، میانوالی، خوشاب، بھکّر، فیصل آباد، چنیوٹ اور ملتان شامل ہیں، جہاں اس ماہ میں ژالہ باری کئی مرتبہ ہو سکتی ہے۔جنوب مشرقی پنجاب بشمول بہاولپور اور رحیم یار خان، خیبر پختونخواہ کے انتہائی مغربی حصّے، شمال مشرقی

بلوچستان، سابقہ فاٹا اور جنوب مغربی پنجاب بشمول مظفّرگڑھ اور راجنپور میں بھی کم از کم 2 سے 4 آندھیاں متاثّر کر سکتی ہیں۔اوسطاً ہوا کی رفتار ملک بھر میں معمول سے تھوڑا کم رہنے کی توقع ہے۔ گرمی کی کوئی لہر متوقع نہیں! دھوپ میں بھی درجہ حرارت معمول سے کم یا معمول سے تھوڑا کم رہیں گے۔ تاہم مجموعی طور پر رمضان المبارک میں پاکستان بھر میں درجہ حرارت معمول کے مطابق یا معمول سے کم رہنے کا امکان ہے، جسکی وجہ معمول سے زیادہ ابر آلودگی، بارش، ژالہ باری اور ہوا میں نمی کا ہونا ہے۔پنجاب کے میدانی علاقوں، خیبر پختونخواہ، شمالی سندھ اور بلوچستان کے سطح مرتفع اور دیگر زیادہ تر علاقوں میں اوسطاً درجہ حرارت معمول سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم رہیں گے۔ کشمیر اور گلگت بلتستان میں درجہ حرارت معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کم جبکہ بلوچستان کے بلند مقامات اور ساحلی پٹّی پر اوسطاً درجہ حرارت معمول سے 1 سے 3 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہنے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں