اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی احتساب عدالت سے نیب ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں 28 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کر دی گئیں ، جسٹس عامر فاروق
اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ تمام اپیلوں کو یکجا کر کے سماعت کرے گا۔رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائی کورٹ سے جاری کاز لسٹ کے مطابق نواز شریف کی ایون فیلڈ اپارٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزاؤں کے خلاف اپیلیں 28 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں ، فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی احتساب عدالت سے بریت اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا بڑھانے کی نیب اپیلیں بھی ساتھ سنی جائیں گی جب کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی احتساب عدالت سے سزا کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پر بھی سماعت ہو گی۔خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو قید اور جرمانوں کی سزا سنائی تھی جب کہ جج محمد ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو سزا سنائی اور فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا تھا ، جس کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے فیصلے کو چیلنج کیا تو نیب کی طرف سے العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کے دونوں عدالتی فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی احتساب عدالت سے بریت کے خلاف اورالعزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے اپیل دائر کی گئی۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو عدالت سے ریلیف مل گیا ، جہاں لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی ، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں محمد شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس کے بعد انہیں ضمانت دے دی گئی ، لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 50 ، 50 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا اور شہباز شریف کی رہائی کا حکم بھی دے دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں