کمرشل فلائیٹ کی دنیا کی طویل ترین پرواز مسافروں کی تعداد عملے کی تعداد سے کم کیوں ہو گئی؟

سنگاپور (پی این آئی) دنیا کی طویل ترین کمرشل پرواز 17 گھنٹے اور 31 منٹ کا سفرطے کرنے کے لیے سنگاپور سے نیویارک کے لیے روانہ ہوئی تو اس میں سوار 11 مسافروں کی خدمت کے لیے عملے کے 13 ارکان موجود تھے۔شہری ہوابازی کے محکمے کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات ایک بجکر 26 منٹ پر جب سنگاپور ائر لائن کی کمرشل پروازایس کیو 24 نیویارک کے لیے روانہ ہورہی تھی توجہاز میں 350 مسافروں کی گنجائش ہے

لیکن روانہ ہونے والےطیارے میں مسافروں کی تعداد 11 اورعملےکے ارکان کی تعداد 13 تھی۔ سنگاپورائر لائن کے ذرائع کے مطابق اس پرواز کے لیے دو سال قبل اپریل 2018 میں پہلی اڑان بھرنے والی سے نئی ائیربس اے 350 زیر استعمال ہے جس میں سوار ہونے والےمسافروں کی تین کیٹگریز ہیں اور اس ائیر بس میں 350 مسافروں کی گنجائش ہے لیکن کورونا کے باعث پیدا ہونے والے عالمی بحران کی وجہ سے اس پرواز میں محض 11 مسافر سفر کر رہے ہیں جب کہ ان کی خدمت کے لیے عملے کے 13 ارکان سوار ہیں۔۔۔۔۔۔

سعودی عرب جانے کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری، سعودی ائیرلائن نے بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بحال کرنے کی تیاریاں کر دیں

ریاض(پی این آئی) سعودی ائیرلائن نے بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بحالی کی تیاریاں شروع کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کئی ماہ سے پھنسے محنت کش پاکستانیوں کیلئے اہم خبر سامنے آئی ہے۔ سعودی عرب واپس جا کر اپنی نوکریوں کا دوبارہ سے آغاز کرنے کیلئے بے تاب محنت کش پاکستانیوںکو بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی سرکاری ائیرلائن نے بین الاقوامی فلائٹ آپریشن کی بحالی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے ممکنہ اقدام کے پیش نظر سعودی عرب میں ملکی ایئرلائن السعودیہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اہم اجلاس ہوا جس میں مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق سعودی ایئرلائن کے اجلاس میں آئندہ ماہ17مئی سے بیرونی پروازوں پر عائد پابندی ہٹائے جانے کے ممکنہ اقدام کے حوالے سے تیاریوں پر بحث کی گئی اور اہم معاملات پر غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران فضائی سروس کی بحالی کے علاوہ دیگر امور بھی زیرغور آئے،

ایئرلائن کی خدمات میں مزید بہتری لانے کی تجاویز پر بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں شریک وزیرٹرانسپورٹ نے ادارے کی جانب سے کورونا وبا کے حوالے سے مقررہ ایس او پیز کے تحت عمل کرنے کے اقدام کی تعریف کی اور اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر نے مسافروں کا ہرطرح سے خیال رکھنے پر ادارے کی آپریشنل ٹیم کی کارکردگی کو بھی سراہا۔یاد رہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے 17 مئی کو مملکت کے تمام فضائی، بری اور بحری راستے کھولنے کا عندیہ دیا ہے۔ اسی ضمن میں سعودی ایئرلائن کی جانب سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کا زور ٹوٹنے کے بعد عائد کرونا پابندیاں آہستہ آہستہ نرم کی جا رہی تھی، لیکن ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر عمل کروانے کا سلسلہ اب بھی جاری رہا۔سعودی عرب میں کئی ہفتوں سے یومیہ 300 سے کچھ زائد کرونا کیسز رپورٹ ہو رہے تھے۔ رواں سال کے آغاز میں مملکت میں برطانیہ میں پھیلنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز بھی رپورٹ ہوئے تھے لیکن اس کے باوجود ملک میں کرونا کیسز کی یومیہ تعداد میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں نہیں۔ تاہم کچھ روز قبل یومیہ کیسز 700 سے زائد رہنے لگے، اور پھر گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے عوام اس وقت تشویش کا شکار ہوگئے جب مملکت میں 900 سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہونے لگے۔بتایا گیا ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں زیر علاج کرونا مریضوں کی تعداد پھر سے 7 ہزار سے تجاوز کر چکی، اس تمام صورتحال میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شاید 17 مئی سے سفری پابندیوں کا خاتمہ ممکن نہ ہو سکے، تاہم سعودی ائیرلائن کے حکام کو امید ہے کہ اگلے ماہ سے بین الاقوامی پروازیں معمول کے مطابق بحال ہو جائیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں