پمز میں ڈاکٹر فیس لے کر مریضوں کو چیک کرسکیں گے، این آئی ایچ کے ملازمین کیلئے گولڈن شیک ہینڈ کی پیش کش

اسلام آ باد ( آ ئی این پی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کو وزیر اعظم کے معاون خصو صی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان ، قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرمیجر جنرل عامر اکرام ، وزارت صحت ودیگر حکام نے آ گاہ کیا ہے کہ قومی ادارہ صحت( نیشنل انسٹی ٹیوٹ آ ف ہیلتھ) میں کورونا ویکسین کی تیاری کا عمل جلد شروع کیا جائے گا، پمز کی نج کاری نہیں کی جا رہی ،پمز میں شام کو ڈاکٹر فیس لے کر مریضوں کو چیک

کرسکیں گے ، یہ ماڈل اس وقت ملٹری کے ہسپتالوں میں چل رہا ہے ، وزیر اعظم نے کراچی کے تین ہسپتالوں کا معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے ،وزیر اعلی سندھ سے مل کر معاملہ حل کر لیں گے ،اگر سندھ حکومت خود ہسپتال چلانا چاہتی ہے تو ہمیں اعتراض نہیں ہے ،قانون کے تحت معاملہ کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی ،ہم اداروں میں مزید بہتری کے خواہاں ہیں۔ منگل کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کا اجلاس خالد مگسی کی زیر صدارت ہوا، قومی ادارہ صحت ( نیشنل انسٹی ٹیوٹ آ ف ہیلتھ ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرمیجر جنرل عامر اکرام نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ کورونا ویکسین جلد این آئی ایچ میںبننا شروع ہو جائے گی ، این آئی ایچ کے ایکٹ میں ترمیم بھی کی جا رہی ہے ، نئے قانون کے تحت 7 ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ایک چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہو گا ، این آئی ایچ میں شامل ہونے والے اداروں کے ملازمین تین ماہ کے اندرگولڈن ہینڈ شیک لے سکیں گے ،کمیٹی ممبران نے کہا کہ این آئی ایچ میں ویکسین بنے جا رہی ہے یہ خوش آئند ہے ، کمیٹی ممبران نے ویکسین بنانے کے لئے اقدامات اٹھا نے پر این آئی ایچ کو مبارک باد دی۔ اجلاس میں پاکستان میڈیکل کمیشن ( پی ایم سی) کے باہر طلباء کے دھرنا اور اسکالرشپ کے تحت 265 سیٹوں کا معاملہ پر بھی غو ر کیا گیا، پی ایم سی حکام نے بتایا کہ 265 بچوں کی فہرست دیر سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بھیجی ہے۔ 75 بچے ایسے بھی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ پاس نہیں کیا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے پی ایم سی کونسل کو معاملہ جلد حل کرنے کی سفارش کر دی۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم لسٹ پی ایم سی کو بھیج چکے ہیں، اعتراضات والی فہرست دوبارہ بھیج دیں گے۔ اجلا س کے دوران وفاقی گرینڈ گرہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر اسفندنے کہا کہ ہم ہسپتالوںکے حوالے سے میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن( ایم ٹی آ ئی) آرڈینس کی ہم نے مخالفت کی،دس ہزار روزانہ مریضوں کو چیک کرتے ہیں ،ہم اتنے

ایماندار ہیں کہ دو بجے سے پہلے مفت میں چیک کریں ،ہر کسی کی کوشش ہو گی کہ وہ شام میں دو ہزار روپے لے کر مریضوں کو چیک کریں گے ، وزرات صحت حکام نے کہا کہ پمز کی نج کاری نہیں کی جا رہی ،ڈاکٹر ویسے بھی باہر جا کر پریکٹس کر رہے ہیں ،پمز میں شام کو پریکٹس کر لیں گے ،اس وقت یہ ماڈل ملٹری ہسپتالوں میں چل رہا ہے ،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ ڈاکٹروں پردبائو ڈال رہے ہیں ، جب ان کی فیس کم ہو گی تو علاج بھی صیح نہیں کریں گے اجلاس میںوزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے تین ہسپتالوں کا معاملہ حل کرنے کی وزیراعظم نے ہدایت کر دی ہے ،وزیر اعلی سندھ سے مل کر حل معاملہ حل کر لیں ، وزیراعظم نے کہا ہے جیسے وہ چاہتے ہیں، معاملے کو دیکھ لیں ،ہسپتالوں کے معاملے پر وزیراعلی سندھ کی شاید وزیراعظم سے بات ہوئی ہے ،اگر سندھ حکومت خود چلانا چاہتی ہے تو ہمیں اعتراض نہیں ہے ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے ہم پابند تھے ،اور ہیں ،اب مل کر قانون کے تحت حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی ،ہم اداروں میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں