باپ پارٹی کو پیپلز پارٹی کا باپ قرار دیکر گالی دی گئی ہے، جے یو آئی کے ناراض لیڈر نے جلتی پر تیل ڈال دیا

کوئٹہ(آئی این پی)جمعیت علما اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتازپارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا یہ کہنا کہ ان کو توقع نہیں تھی کہ پیپلزپارٹی والے باپ کو اپنا باپ بنائیں گے اس سے بڑی گالی پیپلزپارٹی کو نہیں دی جاسکتی۔ وہ منگل کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خودمبینہ طور پر میاں نوازشریف اوراس کی ملک سے لوٹی ہوئی

دولت کو ہی مائی باپ کا درجہ دے چکے ہیں جبکہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پیپلزپارٹی اور اے این پی کو دیوار کے ساتھ لگانے کی سازش کی گئی تاکہ ان کے علاوہ باقی پارٹیوں کا مستقبل قریب میں انتخابی اتحاد بنایا جاسکے، انہوں نے کہا کہ استعفوں سے متعلق پیپلز پارٹی کے واضح موقف کے علم کے باوجود مارچ کی 26تاریخ کو طے شدہ مارچ کو 16مارچ کو ہی استعفوں سے نتھی کیا گیا تاکہ لانگ مارچ کے التوا کو پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال کیا جاسکے لیکن شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس نے سارا منصوبہ خاک میں ملادیا، ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سرتھوپنے کی سازش نہ صرف ناکام رہی بلکہ خود ان کے اپنے گلے پڑ گئی، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو شریف خاندان کی جاگیر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اوردیگر جماعتوں کو شریف خاندان کی چوری کا وکیل صفائی بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے لیکن پیپلز پارٹی اور اے این پی ان تمام سازشوں کو بھانپ گئی اور ان کے تمام سازشوں اور منصوبہ کو مٹی میں ملا دیا ہے۔۔۔۔۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وباء کے مزید بڑھنے کا خدشہ،پابندیاں عائد کر دی گئیں اسلام آباد (پی این آئی)حکومت نے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وباء کے مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ شاید لوگوں کے دلوں سے کورونا کا خوف ختم ہو گیا ہے ، لوگوں کی لاپروائی سے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وائرس مزید بڑھنے کا خدشہ ہے کیوں کہ پورے خطے میں برطانوی وائرس پھیلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں وبا کا پھیلاؤ زیادہ ہے جب کہ گزشتہ 10 روز سے انتظامیہ کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد بہتر ہوا۔ اسد عمر نے کہا کہ ‏رمضان المبارک کے آخری عشرے میں لوگ بازاروں کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ نہ ہو کہ رمضان

المبارک کے آخری عشرے تک وبا بڑھ جائے۔اس حوالے سے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ جون میں جب بیماری زور پر تھی تو 3 ہزار 300 کیسز تھے لیکن اس وقت ہیلتھ کیئر ورکرز پر پریشر زیادہ ہے، اور اب لگتا ہے یکم اپریل سے11 تک کورونا وائرس پر توجہ نہیں دی گئی ، کورونا ایس او پیز پر 50 فیصد کے قریب عمل کیا جا رہا ہے جب کہ کورونا وائرس کے 4200 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ، جب کہ ویکسین بھی کورونا وائرس سے سو فیصد نہیں بچاتی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے ایس او پیز کے تحت احتیاط ضروری ہے ، کورونا وائرس کے تشویشناک حالت والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ، وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کاروبار کے اوقات کار پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے، ماسک کا استعمال بہت کم ہے جو تشویش کا باعث ہے، اکثر جگہوں پر ماسک کا استعمال 5 فیصد سے بھی کم ہے۔حکومت نے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وباء کے مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ شاید لوگوں کے دلوں سے کورونا کا خوف ختم ہو گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں