لاہور(پی این آئی) حکومت اورعسکری قیادت کےمعاملات پہلے والےپیج پر نہیں، وزیراعظم اورآرمی چیف کے درمیان کیا بات ہوئی پتا نہیں،لیکن کچھ دن پہلے ایک اہم ترین ادارے میں بات ہوئی ”کہ فلاں بندہ ہمیں کیابلیک میل کرنے لگ پڑا ہے، ہر تیسرے دن کہتا ہے اسمبلیاں توڑ دوں گا، اس سے کہواسمبلیاں
توڑ دے۔ سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے اپنے پروگرام میں کہا کہ جہاں قانون کمزور، بے بس ہو، کمپرومائز کا شکار ہو، ہمارے ساتھ یہی ہورہا ہے، آپ نے مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدہ کیا اگر آپ معاہدہ پورا نہیں کرسکتے تھے تو آپ کو نہیں کرنا چاہیے تھا،جان ومال حکومت کی ذمہ داری ہے، لاکھوں لوگ کل متاثر ہوئے، اس کا کسی کو ذمہ دار ہونا چاہیے تھا۔اسی طرح مزید کہا کہ مجھے میٹنگ کا پتا نہیں کہ وزیراعظم ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے درمیان کیا بات ہوئی ہے؟ مجھے اتنا پتا ہے کچھ دن پہلے ایک اہم ترین ادارے میں بات ہوئی تھی، ”کہ فلاں بندے نے کیا مذاق بنایا ہوا ہے کہ ہر تیسرے دن کہتا ہے میں اسمبلیاں توڑ دوں گا، اس کو کہیں اسمبلیاں توڑ دے۔یہ کیا ہمیں بلیک میل کرنے لگ پڑا ہے“، یہ گفتگو سنجیدہ ہوتی جارہی ہے، یہ معاملات سال پہلے والے پیج پر نہیں ہیں، اب حکومت کو ڈلیور کرنا ہوگا، عمرا ن خان پچھلے 20دن سے کابینہ میں تبدیلی کیلئے پورا ہوم ورک کرچکے ہیں۔پرنسپل سیکرٹری کیلئے انٹرویو کرچکے ہیں۔میں خبر دی ہے اس بات پر قائم ہوں، اس بات پر مشاورت کی گئی، بندوں کو بلایا گیا اور جان بوجھ کر اسمبلی توڑنے کی خبر لیک کروائی گئی۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان آج اہم ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک تھے۔ بتایا گیا ہے کہ سول اور عسکری قیادت کے مابین ہونے والی اہم ملاقات کافی دیر تک جاری رہی، ملاقات میں ملکی سلامتی اور امن وامان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،اس موقع پر پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور بھی اس اہم ملاقات میں زیر بحث آئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں