اگر نواز شریف پاکستان آئیں گے تو انہیں مار دیا جائے گا، سابق وفاقی وزیر نے تشویشناک بات کہہ دی

لاہور (پی این آئی) اے این پی کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف پاکستان آئیں گے تو انہیں مار دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت لندن میں رہائش پذیر ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ان کی

وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ حکومت کے خلاف تحریک کو آگے بڑھایا جا سکے۔اسی متعلق اینکر کی جانب سے غلام احمد بلور سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ڈی ایم کی تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے نواز شریف کو پاکستان آنا چاہیے۔اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف باہر سے جو کر رہے ہیں وہ شاید سب سے بہتر ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ پاکستان آگئے تو ان کو جینے بھی نہ دیا جائے گا اور انہیں مار دیا جائے گا۔دوسری جانب تجزیہ نگار سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ نواز شریف وطن واپس آنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں ۔انہوں نے یہ شرط رکھی ہے کہ میرے وطن واپس آنے کی صورت میں مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔ یوٹیوب ویڈیو پر اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے سمیع ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ اس میں مولانا فضل الرحمن کا بھی ایک اہم کردار ہے۔ ڈیل کیلئے کس لیول پر گفتگو ہو رہی ہے کہاں پر ڈیڈلاک ہے۔ ہمیں جو معلومات ملی ہیں کچھ انٹرنیشنل پلیئرز نے بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے اور پاکستان کو بار بار یہ پیغام دیا ہے کہ مریم نواز کو بیرون ملک جانے دیا جائے حکومتی اتحاد کے بہت ہی اہم رکن نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومتی حلقوں میں بالکل رائے موجود ہے جو کہتے ہیں مریم نواز کو بیرون ملک جانے دیں اور کوئی ضرورت نہیں ہے نواز شریف کو واپس لانے کی۔ اے این پی کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف پاکستان آئیں گے تو انہیں مار دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت لندن میں رہائش پذیر ہیں۔۔اسی متعلق اینکر کی جانب سے غلام احمد بلور سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ڈی ایم کی تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے نواز شریف کو پاکستان آنا چاہیے۔اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف باہر سے جو کر رہے ہیں وہ شاید سب سے بہتر ہے،انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ پاکستان آگئے تو ان کو جینے بھی نہ دیا جائے گا اور انہیں مار دیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں