اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین نے ملکی سیاسی صورتحال کو کافی دلچسپ بنا دیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ جہانگیر ترین اور ان کے حامی آج کل خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور سیاسی تجزیہ کار
جہانگیر ترین کے عشائیوں ، حکومتی اراکین سے ان کی ملاقاتوں اور اس کے ملکی سیاست بالخصوص عمران خان کی حکومت پر مرتب ہونے والے اثرات پر بات چیت کررہے ہیں۔اس حوالے سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ایک صحافی طارق عزیز نے نیا دعویٰ کر دیا۔ ٹویٹر پیغام میں طارق عزیز کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی جانب سے شو آف پاور کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جہانگیر ترین آئندہ مظاہرہ اپنے حریف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حلقے میں ہوگا جہاں سے مخدوم صاحب کو 2018ء میں صوبائی نشست پر شکست ہوئی۔ایک اور ٹویٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اپنے گروپ کے ہمراہ آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حلقے کا دورہ کریں گے ۔ توقع ہے کہ دو روز قبل کی گئی پریس کانفرنس کا جواب شاہ محمود کو ان کے حلقے میں دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزید ناراض ارکان شمولیت کے لیے پر تول رہے ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی جہانگیر ترین کی جانب سے ایک عشائیے کا انتظام کیا گیا تھا۔جہانگیر ترین کے عشائیے میں 2 صوبائی وزرا اور 4 صوبائی مشیروں سمیت21 ارکان پنجاب اسمبلی نے شرکت کی۔ جبکہ 8 ارکان قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی تھی۔ عشائیے میں شرکت کرنے والے ارکان قومی اسمبلی میں راجہ ریاض، سمیع گیلانی، سجاد وڑائچ ، سمن نعیم ، افتخار گوندل، عون چودھری، طاہر رندھاوا ، زوار وڑائچ ، نذیر بلوچ ،امین چودھری، خرم لغاری، اسلم بھروانہ ، نذیر چوہان ، آصف مجید ، بلال وڑائچ ،عمر آفتاب شریک ہوئے۔عشائیے میں صوبائی مشیرعبدالحئی دستی ، امیر محمد خان ، رفاقت گیلانی ، فیصل جبوانہ، صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال اور صوبائی وزیر اجمل چیمہ نے بھی شرکت کی تھی۔ حکومتی اراکین کی جہانگیر ترین کے عشائیے میں شرکت سے حکومت کے لیے مشکل کھڑی ہونے کا امکان پیدا ہو گیا تھا اور چہ مگوئیاں کی جا رہی تھیں کہ ناراض اراکین نے جہانگیر ترین کا گروپ جوائن کر لیا ہے اور پاکستان کی سیاست میں بڑا دھماکہ ہونے کا امکان بھی موجود ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں