رمضان المبارک سے قبل موسلادھار بارشوں کی پیشنگوئی کر دی گئی

مکہ مکرمہ(پی این آئی) رمضان المبارک کا انتظار ہر مسلمان کو رہتا ہے۔ یہ مہینہ، مغفرت، برکتوں کے حصول اور رب تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے تمام مسلمانوں کی کوشش ہوتی ہے کہ تمام تر روزے رکھے جائیں اور عبادات بھی زیادہ سے زیادہ کی جائیں۔

چاہے رمضان کا مہینہ کتنی بھی شدید گرمی میں کیوں نہ آئے، روزہ داروں کے عزم اور حوصلے کبھی نہیں ڈگمگاتے ہیں۔اس بار بھی رمضان المبارک اپریل سے شروع ہو کر مئی کے گرم ترین مہینے کے وسط تک جائے گا۔ اللہ اپنے پیاروں کو آزمائش میں ڈال کر ان پر بڑی مہربانی بھی کرتا ہے۔ سعودیہ میں رمضان المبارک کے پہلے ہفتے میں ہی موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ موسم کا حال بتانئے والی معروف ویب سائٹ ’طقس العرب‘ کا کہنا ہے کہ آج جمعہ کے روز سعودیہ میں بیشتر مقامات پر موسلادھار بارش ہو گی۔العربیہ نیوز کے مطابق گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ کئی روز بلکہ شائد کئی ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے۔مذکورہ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ رمضان مبارک کے پہلے ہفتے کے دوران میں موسلادھار بارشوں کی توقع ہے۔ خصوصاً جازان، عسیر، الباحہ، طائف اور مکہ مکرمہ میں زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں۔ موسم کی غیر مستحکم صورت حال آئندہ ہفتے کے اختتام پر ریاض اور قصیم کے صوبوں میں بھی سامنے آئے گی۔درمیانی اور موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں بیشتر وادیوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ریت اور گرد کی آندھی چلنے کا بھی امکان ہے۔موسم کی اس غیر معمولی صورت حال کی وجہ بحیرہ عرب میں آبی بخارات کا کثر ت سے پیدا ہونا ہے۔محکمہ شہری دفاع کی جانب سے مقامی افراد اور تارکین سے کہا گیا ہے کہ بارش کے دوران وادیوں اور نشیبی علاقوں کا رُخ کرنے سے گریز کریں اور کسی بھی پکنک کی غرض سے نہ جائیں۔کیونکہ نشیبی علاقوں میں پانی اکٹھا ہونے سے ڈرائیورز کو شدید مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ خصوصاًگاڑیوں کے وائپرزکو سفر سے پہلے چیک کر لیا جائے کیونکہ بارش ہونے کی صورت میں وائپر خراب ہونے پر گاڑی چلانے میں انتہائی دشواری ہوتی ہے اور حادثات کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ تمام ڈرائیورز حدِ رفتار سے تجاوز نہ کریں اور طغیانی والے علاقوں سے دُور رہنا ہی بہتر ہو گا۔ کیونکہ ماضی میں بارشوں کے دوران کئی سیاحوں اور ڈرائیورز کی وادیوں میں پانی میں پھنس جانے سے جانیں جا چکی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں