لاڑکانہ (پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ سے نا اہل کرایا ہم انہی کے ووٹوں سے گیلانی کو دوبارہ پارلیمنٹ میں لے آئے۔نوڈیرو میں سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی تقریب سے
خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بڑے مقصد کے لیے ہمارے ساتھ جو ہوا وہ بھولنے کے لیے تیار ہیں، ہم نے ان لوگوں کے ساتھ مل کر کام کیا جنہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کو 11 برس جیل میں رکھا، ہم ان لوگوں کے ووٹوں سے یوسف رضا گیلانی کو پارلیمنٹ میں دوبارہ لے آئے جنہوں نے انہیں نا اہل کرایا تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ یا اکیلے بھی اپوزیشن کرنے کو تیار ہے، لانگ مارچ کے موقع پر اپوزیشن نے اپوزیشن کے ساتھ اپوزیشن شروع کردی۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سالوں میں جتنی مہنگائی ہوچکی ہے اتنی تو ہمارے بزرگوں نے بھی نہیں دیکھی تھی، عوام کو اس مہنگائی اور بیروزگاری سے نجات دلوانی ہے۔اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی حکمت عملی پر بھی روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ حق چھیننے کے دو ہی طریقے ہیں، حق چھیننے کے لئے ایک ماڈل پارلیمانی جدوجہد کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ دوسرا ماڈل نو ستارے والا ماڈل ہے جسے عمران خان نے بھی اپنایا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ نو ستارے والے ماڈل سے آمریت قائم ہوتی ہے، ماضی میں دیگر جماعتوں نے بھی نوستارے والے اپوزیشن کےماڈل کو اپنایا، ایسے طریقوں سے تیسری طاقت کو موقع ملتا ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ شہید ذولفقار علی بھٹو کی حکومت کے ساتھ جو ہوا، اس کا نتیجہ آج تک ملک بھگت رہا ہے، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ نو ستاروں والی سیاست بھی اپنائی جاسکتی ہے یا پھر شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نظرئیے کو استعمال کرتے ہوئے سیاسی اور معاشی آزادیاں حاصل کی جاسکتی ہیں.خیال رہے کہ تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ امیدوار تھے۔ انہوں نے حکومتی امیدوار وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو شکست دی تھی ۔ اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ میں کامیابی کے بعد 26 مارچ کو لانگ مارچ کرنا تھا لیکن پیپلز پارٹی نے استعفوں کی شرط کو مسترد کردیا تھا جس کی وجہ سے پی ڈی ایم کا اتحاد پارہ پارہ ہوگیا۔ بعد ازاں پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کی مخالفت کے باوجود یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بھی منتخب کرالیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں