وزیراعظم عمران خان کا بڑا فیصلہ، نئی معاشی ٹیم لانے کی تیاریاں، کون کون شامل ہو گا؟ بڑی خبر آگئی

کراچی (پی این آئی) اینکر پرسن کامران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے ایک ہفتے تک نئی معاشی ٹیم سامنے آجائے گی ۔ اس حوالے سے وزیر اعظم نے کلیدی فیصلہ سازوں کے ساتھ مل کر اہم فیصلہ کیا ہے۔اپنے ویڈیو پیغام میں کامران خان نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو خزانہ، ریونیو

اور معیشت کے کلیدی امور سونپے جائیں گے۔ ان کے سلک بینک فراڈ سے متعلق معاملات اگلے دو سے تین روز میں حل ہوجائیں گے جبکہ رینٹل پاور کیسز میں وہ پہلے ہی بری ہوچکے ہیں۔کامران خان کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے امور، سیکرٹری خزانہ اور ریونیو کی ذمہ داری ڈاکٹر وقار مسعود کو دی جائے گی۔ مرکزی معاشی، مالیاتی اور کاروباری امور کا فیصلہ کارپوریٹ سیکٹر کے اہم لیڈرز پر مشتمل ٹیم کرے گی۔ محمد علی ٹپا، سلطان علی الانہ، عارف حبیب، آصف قریشی، شمشاد اختر، سلیم رضا، ڈاکٹر سلمان شاہ، ڈاکٹر رضوان امجد، ڈاکٹر اعجاز اور عابد سلیم سلہری معاشی اور سوشل ان پٹ دیں گے۔ آج کی مہنگائی کو آپ مہنگائی نہ سمجھیں آج تمام معاشی اشاریے مثبت جارہے ہیں اسلام آباد (پی این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وجودہ مہنگائی کو زیادہ نہ سمجھیں، وینزویلا اور دیگرممالک کا حال دیکھیں۔اتوار کو ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں کی بہت امیدیں ہیں لیکن پرانے سسٹم کوبدلنے میں کافی وقت لگتاہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ طاقتور پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں، بیورو کریسی کے پرانے لوگوں سے زیادہ تعلقات ہیں، ہم جمہوری طریقے سے آئے ہیں نظام کو بدلنے میں وقت لگے گا، میں جو کچھ بھی کررہا ہوں یہ ایک جہاد ہے اور صرف اللہ کیلئے کررہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مہنگائی کو زیادہ نہ سمجھیں، وینزویلا اور دیگرممالک کا حال دیکھیں، حقیقی تبدیلی کے لئے

عوام کو تھوڑا صبر کرنا پڑے گا، ہماری معیشت اب ترقی کی جانب گامزن ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے دیگرچیزیں بھی مہنگی ہوجاتی ہیں، پچھلی حکومت نے آئی پی پیز سے معاہدوں کے وقت عوامی مفاد کو نہیں دیکھا، پچھلی حکومتوں نے ایسے معاہدے کیے کہ بجلی خریدیں نہ خریدیں پیسا دینا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات کی ہے اور قیمتیں بھی کم کی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کا اقدام واپس لئے جانے تک بھارت سے تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔ اتوار کو ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت نے ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑا ہے، ایمرجنسی میں بھارت سے چینی خریدنے پر صرف غور کیا گیا، کابینہ نے بھارت سے چینی خریدنے کی تجویز کو مسترد کیا۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ جب تک بھارت 5 اگست کے اقدام کو واپس نہیں لیتا، تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔ ا

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں