کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے 2 دن بعد بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ فیصلہ ٹاسک فورس کے اجلا س کے بعد کیا گیا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے این سی اوسی کو خط کے ذریعے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے این
سی اوسی کو خط تحریر کردیا ہے، جس میں سندھ حکومت نے صوبے میں انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے کی درخواست کی ہے۔این سی اوسی سے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت بین الصوبائی سطح پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کو بند کرے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں ایک ملین آبادی پر68877 ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، اس وقت تک 3.3 ملین ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔جن میں2.7 فیصد یعنی 237 کیسز ظاہر ہوئے۔سندھ میں 664 آئی سی یو بیڈز اور وینٹی لیٹرز، 1872ایچ ڈی یو بیڈز، 1374لوفلو آکسیجن بیڈزموجود ہیں۔ ابھی تک 265916 کیسز ہوچکے جن میں 256384 صحتیاب ہوئے، کل 4504 اموات ہوچکی ہیں۔ سندھ حکومت نے فیصلہ کیا کہ برطانیہ سے آنے والے تمام مسافروں کا ایک ماہ کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔اجلاس کے بعد وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ اور مرتضیٰ وہاب نے میڈیا بریفنگ دی۔مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا کوئی مشورہ نہیں دیا، وزیراعلیٰ سندھ نے دو تجاویز دیں، بین الصوبائی نقل وحرکت کو نہ روکا گیا تو صورتحال بگڑ سکتی ہے، لیکن مکمل لاک ڈاؤن کا مشورہ نہیں دیا گیا۔ جہاں کورونا کی شرح زیادہ ہوگی وہاں ادارے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2ملین ڈوزز کی آرڈر دے دیا ہے۔اسی طرح سندھ حکومت نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر برطانیہ سے احتجاج کا مطالبہ کیا ہے، وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ برطانیہ میں کورونا کی صورتحال زیادہ خراب ہے ،برطانیہ نے پاکستان پر پابندی عائد کردی، دفتر خارجہ پابندی کیخلاف برطانیہ سے احتجاج کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں