شوبازوں کے منصوبے عوامی سہولت کی بجائے قرض کی صورت میں قوم پر بوجھ بن چکے ہیں، فردوس عاشق کا الزام

لاہور(آئی این پی ) معاون خصوصی اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کرپٹ ظل سبحانی اور شوباز اعلی نے محض شوبازی پر زور دیا، شوبازوں کے منصوبے عوامی سہولت کی بجائے قرض کی صورت میں قوم پر بوجھ بن چکے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ڈاکٹر ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار کی زیر قیادت پنجاب میں تاریخ ساز منصوبوں پر کام جاری ہے، دو نئی نہریں

جلالپور کینال سسٹم، تھل کینال سسٹم، چوبارہ سیکشن، 7 اکنامک زونز، 12 نئے ہسپتال، 12 نئی یونیورسٹیز کی تعمیر جا رہی ہے۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بزدار حکومت کی جانب سے 1 ہزار کلو میٹر فارم ٹو مارکیٹ روڈز، 1 ہزار سکول لائبریرز، 1 ہزار سائنس لیبز پر کام جاری ہے، پنجاب کے تمام خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کی فراہمی بزدار حکومت کے ایسے نمایاں منصوبے ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔۔۔۔۔کاشتکاروں کا احتجاج،
کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطعکوئٹہ(آئی این پی ) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے ستائے کاشتکاروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زرعی فیڈروں پر بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاشتکاروں کو احتجاج پر مجبور کردیا، بجلی کی عدم فراہمی پر کاشتکاروں نے بلوچستان کی اہم شاہراہوں کو بند کردیا ہے، جس کے باعث کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ احتجاجی کاشتکاروں نے زرعی فیڈرز پر بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کوئٹہ ہائی وے کو کولک پاس کے مقام پربند کردیا ہے، اسی طرح کوئٹہ جیکب آباد ہائی وے کو کولپور کے مقام پر بلاک کیا، کاشتکاروں نے کوئٹہ چمن ہائی وے کو یارو کے مقام پربند کیا۔ اطلاعات کے مطابق مستونگ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لکپاس اور کھڈکوچہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کو پنجپائی اور کردگاپ کیمقام سے مکمل طور پر بند کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سبی سکھر قومی شاہراہ کو کمبیلا کراس سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر شاہراہوں کی بندش کے باعث ملک کے دیگر شہروں سے کوئٹہ جانے والے مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں

ان مسافروں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جو کہ گرم موسم کے باعث شاہراں پر شدید کوفت کا شکار ہیں۔ دوسری جانب احتجاجی کاشتکاروں کا موقف ہے کہ زرعی فیڈرز پر صرف ایک گھنٹے کی بجلی فراہم کی جارہی ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہاہے، فوری طور پر بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہونگے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں