کورونا بچاؤ کے حوالے سے شرعی تعلیمات کیا ہیں؟ جانیئے

لاہور (پی این آئی) کورونا بچاؤ کے حوالے سے شرعی تعلیمات کیا ہیں؟ اس حوالے سے معروف عالم دین طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں شب برات کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس رات میں انفرادی عبادت کا بڑا اجر ہے، یہاں تو کورونا ویکسین پر بھی فتوے دیے جارہےہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ

وبااللہ کی طرف سےہے اور ہمیں کورونا سے بچنے کے لیےاحتیاط کرنی چاہیے۔ ڈیڑھ سال سے دنیا میں کورونا کا خاتمہ نہیں ہوسکا، ، شرعی تعلیمات کا تقاضا ہے کہ خود بھی بچو اور دوسروں کو بھی بچاؤ،کورونا سے بچنے کے لیےاحتیاط کرنی چاہیے۔۔۔۔نماز کے بعد اچھی دعا ،ساری پریشانیاں ختماسلام آباد (پی این آئی) جب ہم اللہ سے مانگتے نہیں تو پھر اللہ تعالیٰ بھی ہمیں ایسے ہی چھوڑ دیتا ہے جن لوگوں کے حالات تنگ ہوں گھر میں خوشحالی نہ ہو ایسے لوگوں کو حضرت یونس ؑ والی دعا پڑھنی چاہئے حضرت یونس ؑ اللہ کے نبی وہ جب مچھلی کے پیٹ میں تھے بچنے کا کوئی راستہ نہیں تھا امید نہیں تھی تو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے مانگا اور کیسے مانگا ان کی پکار میں اتنی طاقت تھی اللہ کو یاد کیا اس سے مدد مانگی تو اللہ تعالیٰ نے ان کی یہ مشکل دور کر دی مچھلی کے پیٹ سے انہیں نکال دیا انہوں نے کون سی دعا پڑھی لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین یہ دعا پڑھنے کی دیر تھی کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے راستہ بنا دیا اتنے اندھیرے سمندر کا اندھیرا مچھلی کے پیٹ کا اندھیرا ان سب اندھیروں کے ہوتے ہوئے بھی اللہ تعالیٰ نے ان کی سنی وہ تو ہمارے دلوں کے حال جانتا ہے لیکن وہ ہم سے سننا چاہتا ہے اگر ہم اس کی محبت میں اس کی چاہت میں اس سے کچھ مانگیں گے تو اللہ تعالیٰ ہمیں ضرور عطا کرے گا دنیا کے لئے کوشش بھی کریں اپنی خوشحالی کے لئے

گھر میں سکون کے لئے مال و دولت کے لئے رزق کے لئے اچھی نوکری کے لئے کاروبار میں برکت کے لئے ان سب چیزوں کے لئے کوشش بھی کریں لیکن اللہ کو بھی یاد رکھیں جب بھی آپ دعا کے لئے ہاتھ اُٹھائیں تو اللہ تعالیٰ کے سامنے یہ دعا مانگیں لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین اللہ تعالیٰ کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں اس نے حضرت موسیٰؑ کی مدد کی جب ان کے سامنے سمندر آگیا نجات کا کوئی راستہ نہیں تھا پیچھے فرعون کا ظلم تھا اس کی فوج تھی جب اللہ کو پکارا تو اللہ تعالیٰ نے کیسے مدد بھیجی تو اللہ تعالیٰ سے مانگنے کے لئے اس کی مدد کے لئے انسان کے اندر پختہ یقین ہونا چاہئے پکا یقین ہونا چاہئے جتنا یقین مضبوط ہوگا آپ کے دل کے اندر ایمان جتنا مضبوط ہوگا جتنا طاقتور ہوگا اتنی ہی جلدی اور اتنی ہی طاقت کے ساتھ اللہ کی مدد آئے گی انبیاء کا ایمان کیونکہ بہت اوپر درجے والا ہوتا ہے تو اس لئے جب وہ مانگتے ہیں تو مدد بھی جلدی آتی ہے لیکن اگر ہم لوگ بھی مانگیں گے تو اللہ تعالیٰ ہماری بھی سنے گا لیکن شرط یہ ہے کہ پکے یقین کے ساتھ مانگیں دل سے مانگیں ہمارا دل پکاررہا ہو کہ اے اللہ ہماری مشکلات کو آسان کردے ہمارے مسائل حل فرما دے جب بھی دعامانگیں نماز کے بعد یا تہجد میں تو لا الہ الا انت سبحانک انی کنتُ من الظالمین یہ ضرور پڑھیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں