قرنطینہ میں میڈیا ٹیم کا اجلاس کرنے پر وزیراعظم عمران خان شدید تنقید کا نشانہ بن گئے

اسلام آباد(آئی این پی )وزیر اعظم عمران خان نے کورونا کے مرض میں مبتلا ہونے کے پانچویں روز ہی قرنطینہ میں اپنی میڈیا ٹیم کو گھرمیں بلا کر اجلاس کی صدارت کرلی جس پر وہ سوشل میڈیا صارفین ، اپوزیشن رہنمائوں ، عوا م اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی تنقید کے زد میں

آگئے ، ناقدین نے کہاکہ دوسروں کو صبح شام نصیحتیں کرنے والے وزیراعظم خود ایس اوپیز کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ، اگر لیڈرز ایسا کریں گے تو عوا م پھر کیاکرینگے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کورونا کے مرض میں مبتلا ہونے کے پانچویں روز ہی اپنی میڈیا ٹیم کے اجلاس کی صدارت کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کے زد میں ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ایس او پیز پر عمل نہ کرکے عوام کو غلط پیغام دے رہے ہیں۔سینیٹر شبلی فراز نے ٹوئٹر پر ایک تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ وزیراعظم بنی گالہ میں آج اپنی میڈیا ٹیم کے ساتھ۔ اس تصویر میں وزیر اعظم عمران خان، سینیٹر شبلی فراز، ذولفی بخاری، سینیٹر فیصل جاوید، سیکرٹری ٹو وزیر اعظم اورملٹری سیکرٹری موجود ہیں۔ جس پر سوشل میڈیا پر وزیراعظم کے خلا ف تنقید کا سیلاب امڈ آیا اور سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ اپوزیشن رہنمائوں ، عوا م اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کڑی تنقید کی اور کہاکہ دوسروں کو صبح شام نصیحتیں کرنے والے وزیراعظم خود ایس اوپیز کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ، اگر لیڈرز ایسا کریں گے تو عوا م پھر کیاکرینگے۔ سوشل میڈیا صارف ماہ رخ بیگ مرزا نے لکھا کہ اتنی کون سے ضرورت آن پڑی تھی کہ ایک کورونا مریض کے ساتھ میٹنگ کی جا رہی ہے۔ یہ تو خود کورونا پھیلا رہے ہیں دوسروں کو کیا روکیں

گے۔ پہلے خود عمل کریں پھر تلقین کریں۔ جاوید اقبال نامی صارف نے ٹویٹ میں طنز کیا کہ کورونا وائرس کا شکار بتا کر قرنطینہ میں 6 دن سے بیٹھے عمران نیازی کی بغیر ماسک پہنے اپنے یاروں سے گپ شپ۔ ملاقات میں عمران نیازی نے کورونا کی تیسری لہر کو شدید خطرناک قرار دیا اور ایس او پیز پر لازمی عملدرآمد کروانے کی ہدایت کی۔ایک ٹویٹر ہینڈل ڈریمر نے لکھا کہ میں نے وزیر اعظم عمران خان سے سمارٹ لاک ڈان کی اصطلاح سنی تھی۔ اب ایک نئی اصطلاح سمارٹ کورنٹائن بھی سیکھ لی ہے۔ ادھرمریم نواز نے عمران خا ن پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کورونا میں متاثر ہوکر اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں اور دوسروں کوبھی کورونا لگوائیں گے ۔ ادھر سول بیورو کریسی کا کہناہے کہ ہم کس منہ سے عوام کو منع کرینگے جب وہ ہمیں حوالہ دیتے ہیں آ پ کے وزیراعظم ہی خود ایس اوپیز کا خیال نہیں رکھتے اور ان کی دھجیاں اڑاتے ہیں۔نجی ٹی وی چینلز پر اینکرز ، مبصرین نے بھی وزیراعظم کے اس عمل کو نامناسب قرار دیا ۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں