لاہور(پی این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مہنگائی ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس سے عام آدمی کی زندگی متاثر ہوتی ہے، ماضی میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے نتیجہ میں عام آدمی کی زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا گیا اور الزام مارکیٹ فورسز کو دیا گیا جبکہ یہ سارا سیکٹر اَن ریگولیٹڈ
رہا جس کا خمیازہ عام آدمی نے مہنگائی کی صورت میں بھگتا،پنجاب کابینہ نے چینی کی پیداوار، ترسیل اور خرید و فروخت کے پورے نظام کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پنجاب شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021 ء کے تحت شوگر ملزاور ڈیلرز کے گودام کی رجسٹریشن ہو گی اور صرف رجسٹرڈ ڈیلرہی چینی کی خریدو فروخت کر سکے گا ۔وزیراعظم کے مشیر بیرسٹر شہزاد اکبر،چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری اور سیکرٹری اطلاعات کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کہاکہ آج کابینہ کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اہم فیصلے کئے جس کا فائدہ صوبے کے عوام کو پہنچے گااور انہیں مہنگائی سے حقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا، ان فیصلوں میں پنجاب شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021 ءاور اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ انداوزی کی روک تھام کے آرڈیننس کی منظوری شامل ہے،پنجاب کابینہ نے چینی کی پیداوار، ترسیل اور خرید و فروخت کے پورے نظام کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پنجاب شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021 ء کے تحت شوگر ملزاور ڈیلرز کے گودام کی رجسٹریشن ہو گی اور صرف رجسٹرڈ ڈیلرہی چینی کی خریدو فروخت کر سکے گا ،سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر کے تحت شوگر مافیا سے نمٹنا ممکن ہو سکے گا اور عوام کو سستی چینی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی، کوئی بھی فیکٹری، ڈیلر، ہول سیل ڈیلر2.5 میٹرک ٹن سے زیادہ چینی سٹور نہیں کر سکے گا اوراس سے زائد چینی ذخیرہ کرنے کی اجازت متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے حاصل کرنا ہو گی،غیر رجسٹرڈ ڈیلروہول سیل ڈیلرچینی کی خریدو فروخت نہیں کر سکیں گے،کوئی بھی شوگر مل غیر رجسٹرڈ ڈیلر کو چینی فروخِت نہیں کر سکے گی،اس آرڈر کے تحت کین کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو چینی کی
سپلائی کو ریگولیٹ کرنے کے لئے با اختیار بنایا ہے اور وہ کسی بھی بے قاعدگی پر قانون کے تحت کارروائی کر سکیں گے،اس آرڈر کے تحت شوگر ملیں اور ہول سیل ڈیلر اپنا تمام تر ریکارڈ کین کمشنر کو دکھانے کے پابند ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کابینہ نے آج کیموڈٹی آرڈیننس 2021ء کی منظوری سےعوام کو ریلیف دینے کے لئے اس قانون کے تحت اشیاء ضروریہ جس میں چینی،گندم،خوردنی تیل،چاول، دالیں وغیرہ عوام کو سستے داموں فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی اورذخیرہ اندوزی کی موثر روک تھام ممکن ہوگی، اس کے تحت اشیاء ضروریہ کے نرخوں کو سٹے بازی کے ذریعے بڑھانے کی روک تھام کی جا سکے گی اور سٹے بازی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ رمضا ن المبارک قریب ہے اور ہم نے صوبے کے عوام کو ذخیرہ اندوزوں او رناجائز منافع خوروں سے نہ صرف بچانا ہے بلکہ ان کے
ساتھ بھی وہی سلوک ہوگا جو قبضہ مافیا کے ساتھ ہو رہا ہے ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے میڈیا کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی اداروں سے متعلق اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ ابھی موصول نہیں ہوا تاہم اس کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیں گے ۔انہوں نے بتایاکہ صفائی کے انتظامات کے حوالے سے صوبائی وزراء کو ذمہ داریاں دی گئی ہیں،لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ساتھ کنٹریکٹ ختم ہونا ہی تھا اس میں توسیع بھی کی گئی، اب ہم نئے نظام کی طرف جا رہے ہیں اور انشاء اللہ صفائی کی صورتحال میں بہتری آپ سب دیکھیں گے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پنجا ب حکومت نے رمضان المبار ک میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے سات ارب روپے کا پیکیج دیاہے ،رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ 2018 کے نرخوں پر دستیاب ہوں گی جبکہ صوبے میں 313سہولت بازار بھی لگائے جائیں گے او راس اقدام سے عوام کو مستقل بنیادوں پر ریلیف ملے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں