لاہور( آن لائن ) پالستا ن ڈیموکریٹک مومنٹ کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے خلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے، نیب کو اپوزیشن کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے، تمام سیاسی جماعتیں بے لاگ احتساب چاہتی ہیں، عمران خان کی حکومت کے پاوں اکھڑ چکے، الٹی گنتی شروع ہو گئی۔ ہمارا راستہ روکا گیا
تو امن کی ذمہ داری حکومت کی ہو گی،احتساب کرناہے توآٹاچینی چوراورمالم جبہ نظرنہیں آتا،یک طرفہ احتساب کوہم جوتے کی نوک پررکھتے ہیں۔جمعرات کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مریم نواز 26مارچ کو 11 بجے قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر پیش ہونے جا رہی ہیں۔ ان کے خلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرائے کے ترجمان کہتے ہیں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی کوئی حیثیت نہیں لیکن اب حکومتی ارکان کو پتہ چل گیا کہ پی ڈی ایم کی کیا اہمیت ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نیب کو استعمال کر رہی ہے، مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم پرامن اور جمہوری سیاست پر یقین رکھتی ہیں۔ اگر ہمارا راستہ نہ روکا گیا تو اپنی لیڈر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جائیں گے۔ رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پی ڈی ایم آئینی راستہ اختیار کرے گی تاہم اگر ہمارا راستہ روکا گیا تو امن کی ذمہ داری حکومت کی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ میں پنجاب پولیس سے کہتا ہوں حکمرانوں کے کہنے پر امن خراب نہ کریں اور پنجاب پولیس پرامن صورتحال کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کرے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ مریم نوازکی نیب پیشی پرخوف میں مبتلاہوکرحکومت نے کوئی حرکت کی توذمہ دارہونگے ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نیب کو اپوزیشن کے خلاف بطور ہتھیار استعمال
کیا جا رہا ہے، تمام سیاسی جماعتیں بے لاگ احتساب چاہتی ہیں، عمران خان کی حکومت کے پائوں اکھڑ چکے، الٹی گنتی شروع ہو گئی۔ پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ نیب جو کچھ کر رہا ہے یہ احتساب نہیں، ایک قانون سب پر لاگو ہونا چاہیئے، جس کے ہم حق میں ہیں۔ مریم نواز کے ساتھ پیپلز پارٹی کے کارکن بھی جائیں گے، اگر روکا گیا تو ذمیداری ان پرعائد ہو گی۔ سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی ادارے بحال کر دیئے ہیں۔رہنما جے یو آئی (ف) عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ حکومت نیب کو اپوزیشن کے خلاف استعمال کر رہی ہے، ہم احتساب چاہتے ہیں،لیکن جب احتساب کرناہے توآٹاچینی چوراورمالم جبہ نظرنہیں آتا،یک طرفہ احتساب کوہم جوتے کی نوک پررکھتے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں