کوئٹہ(پی این آئی) جمیعت علماء اسلام کے ناراض رہنما اور سابق ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ حسین احمد نے سوشل میڈیا سائیٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں دعوی کیا ہے کہ “مولانا فضل الرحمان نے عمران حکومت گرانے اور افرتفری پھیلانے کے لئیے 5 ارب کی ڈیل کی، جن میں سے ڈیڑھ ارب روپے وہ وصول کر چکے ہیں اور
باقی قسطیں جاری ہیں۔ واضح رہے کہ حافظ حسین احمد اور مولانا محمد خان شیرانی کو تنظیمی امور پر شدید اختلافات کے باعث جے یو آئی سے خارج کر دیا گیا تھا۔
حکومت کیخلاف لانگ مارچ کب ہو گا؟ مولانا فضل الرحمٰن نے تاریخ بھی دیدی اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے عوام میں جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، لانگ مارچ رمضان کے بعد ہونے کی امید ہے۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ میرے آصف زرداری ، میاں نوازشریف سمیت سب سے رابطے ہیں ، پیپلزپارٹی نے اپنی سی ای سی کا اجلاس بلالیا ہے جس کے بعد مثبت جواب کی امید ہے ، تجویز ہے کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے استعفے دیے جائیں ، دوسرے مرحلے میں صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کی تجویز ہے ، سندھ اسمبلی سے سب سے آخر میں مستعفی ہونے کی تجویز ہے۔پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ طے ہے ہمارے پاس احتجاجی تحریک کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ، کیوں کہ اگر اگر صرف ایوانوں میں لڑنا ہے تو پھر پی ڈی ایم کیوں بنائی؟ پی ڈی ایم کا اتحاد توڑنے کی سازشیں ہورہی ہیں لیکن ہم بچے نہیں ہیں ، ہمیں اللہ نےعقل دی ہے ، اپنا نفع نقصان نہ سمجھ سکیں تو ہمیں سیاست کرنے کا حق نہیں ہے۔دوسری طرف حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف
علی زرداری نے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے مزید وقت مانگ لیا ، میڈیا ذرائع کے مطابق سابق صدر نے پی ڈی ایم سربراہ سے رابطے میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلالیا ہے ، اس ضمن میں اہم اجلاس 4 اپریل کو پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر ہونے والے جلسے کے فوری بعد ہوگا ، جہاں اسمبلیوں سے استعفوں کا معاملہ ایک بار پھر رکھا جائے گا ، کیوں کہ ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے علیحدگی نہیں چاہتے اس لیے کوئی درمیانی راستہ بھی نکالا جاسکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سے پارٹی سی ای سی کا اجلاس جلد بلانے کا تقاضہ کیا ، جس کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ بھٹو شہید کی برسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں اس لیے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس فوری بلانا مشکل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں